لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف اور مریم نواز کا نام ای سی ایل میں شامل کرنے کیلئے دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور سیکرٹری داخلہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 25 جون کو جواب طلب کر لیا ۔وفاقی حکومت کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ درخواست قابل سماعت نہیں ۔جسٹس عابد عزیز شیخ نے شہری آمنہ ملک کی درخواست پر سماعت کی۔درخواست گزار کی جانب سے اظہر صدیق ایڈوکیٹ پیش ہوئے ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز مسلسل عدلیہ کے خلاف بیانات دے رہے ہیں ،ایسے بیانات کے بعد وہ کسی بھی وقت ملک سے فرار ہوسکتے ہیں، سیکرٹری داخلہ دونوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نہیں ڈال رہا۔علاوہ ازیں لاہورہائیکورٹ نے نواز شریف، مریم نواز اور دیگر لیگی رہنمائوں کی عدلیہ مخالف تقاریر کے خلاف دائر درخواست پر پیمرا کو آئندہ سماعت سے پہلے تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیدیا۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ دوسری درخواستوں پر بھی عدالت حکم کر دے کہ رپورٹس جمع کرائیں، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اظہر صدیق صاحب ہر بار ایک الگ درخواست دائر کرنا ضروری ہے ،اصل کیس تو رک گیا، صرف متفرق درخواستوں پر سماعت ہو رہی ہے ۔ فل بنچ نے سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی۔مزیدبرآں لاہور ہائیکورٹ نے نواز شریف کو سکیورٹی اور پروٹوکول دینے کے خلاف درخواست ڈپٹی اٹارنی جنرل کے بیان کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔وفاقی حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد نواز شریف کو ان کے استحقاق کے مطابق سکیورٹی دی جارہی ہے ۔