لاہور (اپنے نیوز رپورٹر سے ، نیوزایجنسیاں،کرائم رپورٹر) احتساب عدالت لاہور کے ڈیوٹی جج نعیم ارشد نے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار نائب صدر ن لیگ مریم نواز اوران کے کزن یوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں مزید 14 روز کی توسیع کردی۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے کہا مریم نواز اور یوسف عباس سے مختلف زاویوں سے تفتیش جاری ہے ،1990 کی دہائی کی ٹرانزیکشن کی تحقیقات کرنی ہیں،مریم نواز نے چوراسی لاکھ کے شئیرز خریدے جو بڑھ کراکتالیس کروڑ کے ہو گئے ،شئیرزکی خریداری کی رقم بارے معلومات لی جا رہی ہیں۔ مریم نواز کے وکیل نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کی تاہم عدالت نے مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈدے کرملزموں کو 4ستمبر کودوبارہ عدالت پیش کرنے کی ہدایت کردی۔نیب نے مریم نواز کیخلاف احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کرائی جس میں انہیں منتقل ہونے والے شئیرز کی تفصیلات بتائی گئی ہیں، رپورٹ کے مطابق مریم نواز کو 2008 میں سعید سیف بن جبر اسعیدی کی جانب سے 94 لاکھ 9 ہزار، شیخ زکا نے 21 لاکھ 760 ، ہانی احمد جمون نے 97 ہزار شئیرز منتقل کئے ، 2010 میں مریم صفدر نے یوسف عباس کو 70 لاکھ اور نواز شریف کو 50 لاکھ شئیرز منتقل کیے ، یوسف عباس کو 2013 میں بیرون ملک سے 13 کروڑکی رقم منتقل کی گئی،یہ رقم 5 ٹرانزیکشنز کے زریعے ایک ہی بنک میں منتقل کی گئی۔نیوز ایجنسیوں کے مطابق نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اﷲ نے موقف اختیار کیا کہ مریم نواز اور یوسف عباس تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے جس کی وجہ سے پیشرفت نہیں ہو سکی۔ ملزمان کی آمد پر کمرہ عدالت میں شدید دھکم پیل اور سیلفیاں لینے پر جج نے کا سخت اظہار برہمی کیا اور اٹھ کر چیمبر میں چلے گئے ۔ وکلاء نے شدید نعرے بازی کی ،پیشی کے بعدکیپٹن صفدر مریم نواز کی واپسی کے لئے راستہ بناتے رہے جبکہ مریم نواز عظمی بخاری کے گلے لگ کرآبدیدہ ہو گئیں۔ادھر احتساب عدالت نے آمدن سے سے زائد اثاثہ جات اور رمضان شوگر ملز کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ کیس اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف پیش نہ ہوئے ، ان کے وکلاء نے حاضری معافی کی درخواست دائر اورمیڈیکل رپورٹ جمع کرا دی۔نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد اللہ اور تفتیشی حامد جاوید نے بتایا حمزہ شہبازکی 20 ملین روپے کی 2004 سے ٹیکس ریٹرن نہیں ملی، رانا ظہیر فیصل آباد میں کپڑے کی دکان پر ملازم ہے ، اس کا پاسپورٹ نہیں بنا لیکن اس نے لندن سے انہیں ایک لاکھ ڈالر بھیجے ۔میڈیا سے غیر رسمی گفتگومیں حمزہ شہباز نے کہا ظلم جب حد سے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے ، ظلم کے مٹنے کا وقت آگیا ہے ،مجھے ظلم کرنے والوں کی حالت پر ترس آرہا ہے ۔مریم نوازاورحمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پرسکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔ دو ایس پیز، پانچ انسپکٹر اور چار سوسے زائد اہلکار سکیورٹی ڈیوٹی پر مامور تھے ۔کیپٹن صفدر،محمد زبیر، نہال ہاشمی، خرم دستگیر، عظمیٰ بخاری، پرویز رشید،رانا اقبال اور دیگر عدالت پہنچے ۔لیگی کارکنوں نے ایم اے او کالج کے باہر بنی رکاوٹ ہٹا دی،احتساب عدالت کے قریب دوسری رکاوٹ پر کارکنان اور پولیس اہلکاروں میں دھکم پیل ہوئی۔ کارکنوں نے حکومت مخالف نعرہ بازی کی۔