لاہور سے روزنامہ 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہونے اور عیدالفطر قریب آنے کے باوجود محکمہ عشر پنجاب نے صوبے کے ڈیڑھ لاکھ مستحقین میں گزارہ الاؤنس (زکوٰۃ) تقسیم کرنے کا عمل شروع نہیں کر سکی جس کی وجہ سے مستحقین زکوٰۃ کی پریشانیوں اور مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے اور وہ شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکے ہیں۔ ا ب تو نوبت با ایں جا رسید کہ سیکرٹری زکوٰۃ و عشر گزارہ الاؤنس کی تاریخ دینے سے گریزاں ہیں اور مستحقین رقم کے حصول کیلئے پھیرے لگا کر تنگ آ چکے ہیں۔ ایسا بھی نہیں کہ محکمہ کے پاس زکوٰۃ کی رقم ہی موجود نہیں ہے۔ جب رقم بھی موجود ہے تو اسکے باوجود مستحقین میں اس کی تقسیم نہ ہوناسمجھ سے بالا تر ہے۔ لہٰذا بہتر یہی ہے کہ اس رقم کو فوری طور پر روبہ عمل لایا جائے اور تاریخ کا تعین کرکے اسے مستحقین میں زکوٰۃ کے قواعد و ضوابط کے مطابق تقسیم کیا جائے کیونکہ رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہو چکا ہے اور عید بھی قریب ہے۔ غریب لوگوں کو اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے روپے پیسے کی ضرورت ہے اسلئے محکمہ کو چاہئے کے اس سلسلہ میں اگر کوئی قانونی سقم موجود ہے تو اسے دور کرکے گزارہ الاؤنس کی فوری تقسیم کو ممکن بنائے تاکہ مستحقین جس ذہنی کوفت کا شکار ہیں اس کا مداوا کیا جا سکے اور وہ بھی معاشرے کے دوسرے طبقات کے ساتھ عید کے موقع پر اپنی ضروریات پوری کرنے کے قابل ہو سکیں۔