لاہور(حنیف خان )پنجاب میں مستحقین پر ایک سے زائدمرتبہ حکومتی اداروں کی مالی امداد سے مستفید ہونے پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے ،اس سلسلے میں وفاقی اور صوبائی محکموں نے اتفاق کرلیا اور اس حوالے سے مالی امدا د سے مستفید ہونے والے مستحقین کی معلومات کا تبادلہ کرنے پر کام شروع کردیا گیا ہے جس کے بعد پابندی لگانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔تفصیلات کے مطابق ملک میں اس وقت مستحق افراد کی مدد کیلئے ملک میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام،پاکستان بیت المال ،صوبائی بیت المال اورمحکمہ زکوٰۃ و عشر پنجاب اپنا کردار ادا کررہے ہیں لیکن مذکورہ اداروں کو شکایات موصول ہورہی ہیں کہ کم و بیش 7ہزار سے زائد ایسے افراد ہیں جو لگے داؤ ایک سے زائد مرتبہ حکومتی اداروں سے مالی امداد لے رہے ہیں تاہم ان کا ڈیٹا ون لنک نہ ہونے کے باعث شناخت نہیں ہوپاتی اور یہ لو گ پاکستان بیت المال سے بھی مالی امداد وصول کرتے ہیں اور محکمہ زکوٰۃ وعشر پنجاب سے گزارہ الاؤنس بھی لے جاتے ہیں اس کے ساتھ ساتھ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرا م سے مستفیدہورہے ہیں جس کے بارے میں مذکورہ اداروں میں تشویش پائی جارہی ہے اس صورتحال پر وزارت سوشل پروٹیکشن اینڈ پاورٹی ایلیویشن اور پنجاب کے صوبائی محکموں کے مابین اجلاس ہوئے جس کے دوران اعلیٰ حکام میں اتفاق ہوا کہ جو مستحق خاندان ایک مرتبہ مالی امداد سے مستفیدہورہا ہے وہ خاندان کسی دوسرے سرکاری محکمہ سے مالی امداد کا حق دار نہیں ٹھہرے گا ۔اعلیٰ حکام کا موقف ہے کہ محکموں کے پاس مالی بجٹ کم ہوتا ہے مستحقین کے لئے خاصا رقم درکار ہوتی ہے اس لئے مستحقین مالی امداد سے محروم رہ جاتے ہیں اور جب کوئی خاندان ایک سے زائد مرتبہ مالی امداد سے فائدہ اٹھاتا ہے تو دوسرے حقدار خاندان کا حق بھی مجروح ہوتا ہے ۔ڈیٹا آ ن لائن ہونے کے بعد مستحقین کو خصوصی کارڈ جاری کئے جائیں گے جس کی وجہ سے ایک جگہ کے علاوہ دوسری جگہ سے امدادلینے پر سسٹم بتادے گا جس پر امداد نہیں دی جائے گی اور مستحقین کی حق تلفی نہیں ہوگی۔