اسلام آباد(قاسم نواز عباسی)وزیر اعظم عمران خان کی سرکاری اداروں کے سربراہان مستقل بنیادوں پر تعینات کرنے کے واضح ہدایات کے باوجود اسلام آباد کے 423سرکاری تعلیمی اداروں کے نظم ونسق کے ذمہ دار فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن 3سال سے مستقل سربراہ سے محروم ہے ،موجودہ حکومت کی جانب سے بھی ناتجربہ کار اور مسابقتی کمیشن سے ڈیپوٹیشن پرآئے جوائنٹ سیکرٹری سید عمیر جاوید کو ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات کا عارضی چارج دے کر سپریم کورٹ کے احکامات اورایسٹا کوڈ کے قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کا انکشاف ہوا ہے ،تین ماہ کی ایک ٹرم مکمل ہونے پر اضافی چارج کے لیے وزارت تعلیم کی بھیجی گئی سمری پر اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے واضح طور پر کہا تھا کہ نان سول سرونٹکو سول سرونٹ کے عہدے پر تعینات نہیں کیا جا سکتا۔تاہم وزارت تعلیم کے اعلیٰ حکام سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے ۔نام نہ ظاہر کرنے پروزارت تعلیم کے اعلیٰ افسر نے بتایا رولز کے تحت ایف ڈی ای کے ڈائریکٹرز کو پروموشن یا ڈگری کالج کے پرنسپل کو ڈائریکٹر جنرل وفاقی نظامت تعلیمات تعینات کیا جا سکتا ہے ، عمیر جاوید کو دیا گیا عارضی چارج خلاف ضابطہ اور سپریم کورٹ کے احکامات کی صریحاًخلاف ورزی ہے ۔وزیر تعلیم نے رولز میں ترمیم کے حوالے سے اعلان کیا لیکن تاحال سمری نہیں بھیجی جا سکی ۔