پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ ماضی دفن کر کے آگے بڑھنے کا وقت ہے۔ پڑوسی ملک کو مقبوضہ کشمیر میں سازگار ماحول بنانا ہو گا۔ پاکستان اور بھارت کے مابین مسئلہ کشمیر پر چار جنگیں ہو چکی ہیں جبکہ سرحدوں پر آئے روز کی کشیدگی معمول کا کام ہے۔ بھارت اپنے عوام کا پیٹ کاٹ کر اسلحے کے ڈھیر اکٹھے کر رہا ہے۔ جبکہ ذہنی دبائوکے باعث بھارتی فوج میں بددلی، خودکشیاں اور لڑائی جھگڑے بھی آئے روز کا معمول ہے ۔اطراف میں موجود ہمسائیوں میں سے کسی ایک کے ساتھ بھی اس کے مثالی تعلقات نہیں، کیا ہی اچھا ہو کہ بھارت اسلحے کے انبار لگانے کی بجائے اپنے عوام کی فلاح و بہبود پر پیسہ خرچ کرے، طویل ترین جھگڑوں کے بعد بالآخر یورپی ممالک کو بھی ایک بلاک کی شکل اختیار کرنا پڑی ہے، اب ان کی ترقی پوری دنیا کے لئے مثالی ہے ،کیا ہی اچھا ہو کہ بھارت بھی ہٹ دھرمی چھوڑ کر اپنے عوام کی فلاح کے لئے آگے بڑھے اور چار اطراف پھیلے لڑائی جھگڑوں کو سمیٹ لے۔ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت دے، مسلمانوں،سکھوں کو ان کے حقوق فراہم کرے اور اقلیتوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنائے کیونکہ جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا، اس خطے میں خوشحالی ایک خواب ہی رہے گی۔ اس لئے مودی سرکار وزیر اعظم عمران خان کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پیشکش پر سنجیدگی سے غور کریں۔