مکرمی !کشمیر میں 5اگست سے کرفیو لاگو ہے ،خوراک،ذرائع نقل و حمل ،ادویات اور ضروریات زندگی کے تمام امور ٹھپ پڑے ہیں ۔بھارتی حکومت کی بے حسی سیکولر اور جمہوری بھارت پر طمانچہ ہے ۔کہنے والے کہتے ہیں کہ ’’مودی سرکار نے کشمیر پر شب خون مارا‘‘حالانکہ کوئی فرق نہیں پڑتا اگر بھارت میں کانگرس کی حکومت ہوتی یا بی جے پی کی ،دونوں کشمیر کے لئے ایک ہی طرز کی سوچ رکھنے والے لوگ ہیں ۔کشمیر ایک الگ وجود رکھتا ہے ،جس پر 27نومبر کو مودی سرکار نے غاصبانہ قبضہ کیا۔ اس صورت حال میں پاکستان کا کردار کیا ہے؟عوام کے جذبات تو صاف نظر آ رہے ہیں۔عوام اپنے کشمیری بھائیوں،بہنوں کے لئے ایل او سی توڑ کر سری نگر جانے کے لئے بے تاب ہیں۔مودی سرپھرا حیوان ہے ۔اسے اسی کے انداز میں مات دی جا سکتی ہے ۔جس کے لئے لائحہ عمل کی ضرورت ہے ۔مودی اسرائیل کے نقشہ قدم پر چل رہا ہے ۔ اسرائیل نے جیسی پالیسیاں فلسطین کے لئے بنائی ہیں، بالکل ویسی ہی پالیسیاں مودی سرکار نے کشمیر کے لئے بنا رکھی ہیں ۔جو ایک تشویش ناک صورت حال ہے ۔اس کا تدارک ہم کیسے کر سکتے ہیں ؟ (عرفان مصطفی صحرائی)