اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے کہاہے کہ پرویز مشرف نے امریکہ کیلئے پاکستانیوں کو بیچا،کبھی سنا ہے صدر نے اپنے شہریوں کو بیچ کر پیسے لیے ۔ عمران خان ریفرنڈم میں پرویز مشرف کے پولنگ ایجنٹ تھے ۔ حکومت اداروں کو متنازعہ نہ بنائے ، فوج اہم ادارہ ہے ،اسکی عزت کرتے ہیں، آل پارٹیز کانفرنس سے اچھی خبر ملے گی، معاشی صورتحال سے متعلق غور کیا جائے گا۔ منگل کو پارلیمنٹ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا مشرف جمہوریت چاہتا تھا نہ وردی اتار رہا تھا، بینظیر بھٹو نے امریکہ کو پریشر پوائنٹ کے طور پر مشرف کیخلاف استعمال کیا تھا۔مشرف پاکستان کے عوام کی کم اور امریکہ کے دباؤ کو زیادہ سنتا تھا۔ مشرف نے دہشتگردوں کیساتھ ملکر بم دھماکے کرائے ، اس صورتحال کے بعد ہم نے دوسری حکمت عملی اپنائی۔یہ این آر او یا ڈیل نہیں ہوتی،یہ جمہوریت کیلئے لڑنا ہوتا ہے ۔ مشرف امریکہ اور بین الاقوامی قوتوں کے کٹھ پتلی تھے ۔ جب بھی آمر آتے ہیں وہ عوام کی نہیں سنتے ۔بلاول بھٹو نے کہا حکومت کا ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا سلسلہ جاری ہے ۔ حکومت اداروں کو متنازع نہ بنائے ، فوج ایک اہم ادارہ ہے ہم اس کی عزت کرتے ہیں۔ اگرفوج پولنگ بوتھ کے اندر ہوگی تو الزامات لگیں گے ۔نندی پور کیس میں بابر اعوان کی رہائی سے متعلق ان کا کہنا تھا میں کہتا رہا ہوں حکومت اور ادارے کی طرف سے واضح پیغام ہے کہ پی ٹی آئی میں شامل ہو جاؤ یا جیل جاؤ۔اس کیس میں حیران کن بات یہ ہے کہ افتخار چودھری کے اپنے جوڈیشل کمیشن، جس نے اس کیس کا معاملہ اٹھایا تھا، اسی نے فیصلہ دیا کہ اس میں مالی کرپشن نہیں ۔ اگر کوئی الزام لگ سکتا ہے تو وہ فیصلے میں تاخیر ہے اور وہ الزام وزارت قانون اور عدلیہ پر آتا ہے ۔اس فیصلے میں وزارت قانون کو ریلیف ملا لیکن باقی سب کو سزا ملی ۔فرق یہ ہے کہ باقی سب پی ٹی آئی میں نہیں اور سابق وزیر قانون تحریک انصاف میں ہیں۔ہم چاہتے ہیں سب کیساتھ انصاف ہو۔ پیپلزپارٹی ایسے ہتھکنڈوں سے نہیں ڈرتی ، کسی کے دباؤ میں نہیں آئیں گے ۔نیشنل فنانس کمیشن سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہم اے پی سی میں اس مسئلے پر بات کریں گے کیونکہ صوبائی حقوق اور وسائل پر حملے صرف سندھ میں نہیں ہورہے ، یہ تمام صوبوں کا مسئلہ ہے ۔ حکومت کو سندھ سے زیادہ محبت ہے شاید اسلئے ہمارے منصوبوں اور سکیموں کو زیادہ کاٹتے ہیں۔انہوں نے کہا آل پارٹیز کانفرنس سے اچھی خبر ملے گی، معاشی صورتحال سے متعلق غور کیا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ کو ہٹانا اے پی سی کے ایجنڈے میں شامل نہیں۔ اے پی سی جو فیصلہ کرے گی پیپلزپارٹی کا کوئی سینیٹر مخالفت نہیں کرے گا۔ ہم نے انہیں موقع دیا تھا عوام دوست بجٹ دیں، ہم ووٹ دیں گے اور اسے منظور بھی کرائیں گے لیکن یہ عوام دشمن بجٹ ہے ، اس بجٹ میں تاریخ کے سب سے زیادہ ٹیکس لگائے گئے ۔