سلام آباد(سپیشل رپورٹر ؍ وقائع نگار؍ آن لائن) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف اور اتحادیا جماعتوں کے ارکان پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر اعظم نے آئی ایم ایف کے ساتھ حکومت کے معاہدے پر ارکان پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیتے ہوئے کہاکہ کوشش کر رہے ہیں غریب طبقے پر نئے ٹیکسز کا بوجھ نہ پڑے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ارکان پارلیمنٹ کو اپنے حلقوں میں عوامی مشکلات کے ازالے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ارکان پارلیمنٹ رمضان المبارک میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے میں کردار ادا کریں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے ارکان کا بتایا کہ بیرونی سرمایہ کاری سے معیشت کا پہیہ تیزی سے گھومے گا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے کیلئے سرمایہ کاروں کومراعات دے رہے ہیں،کوشش ہے کہ غریب طبقے پرنئے ٹیکسزکا بوجھ نہ پڑے ۔ارکان اسمبلی نے سوال کیا کہ بتایا جائے آئی ایم ایف کے ساتھ کن شرائط پر معاہدہ ہوا؟ وزیراعظم نے کہا موجودہ وقت میں حکومت کو آپ سب کے اعتماد کی ضرورت ہے ، مہنگائی کا احساس ہے لیکن موجودہ حالات میں مشکل فیصلے کرنا پڑ رہے ہیں،مشکل فیصلے قوم کے مستقبل کیلئے اچھے ثابت ہوں گے ۔ وزیراعظم نے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو اثاثے ظاہر کرنے کے مجوزہ قانون سے بھی آگاہ کیا۔انہوں نے کہا حکومت ملکی معیشت کی سمت درست کرنے کیلئے ٹھوس اقدامات کررہی ہے ،عوامی اور قومی مفاد سیاسی مفادات سے زیادہ عزیز ہے ،قومی مفادات اور عوام کے حقوق کا ہر صورت تحفظ کرینگے ۔انہوں نے کہا تحریک انصاف نے جن اصلاحات کا وعدہ کیا تھا، انہیں پورا کیا جائیگا۔ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم کو اپنے بھرپورتعاون کا یقین دلایا۔مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا 300 سے کم یونٹ کے استعمال پر صارفین پر بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، بجلی، گیس میں 200 ارب روپے سے زائد کی سبسڈی دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا غریب طبقے کیلئے احساس پروگرام کے تحت 180 ارب روپے رکھے جائیں گے ۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ایمنسٹی سکیم کے تحت 4 فی صد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کئے جاسکیں گے ۔مشیر خزانہ نے بتایا ٹیکس ایمنسٹی سکیم 21 مئی سے پہلے لائی جارہی ہے اور یہ آخری موقع ہوگا جس کے بعد صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر کریک ڈاؤن کریں گے ۔انہوں نے کہا بجٹ میں 800 ارب روپے ترقیاتی فنڈز کیلئے مختص کئے جائیں گے ۔مشیر خزانہ کی بریفنگ کے دوران ارکان پارلیمنٹ نے بجلی، گیس کی قیمتوں میں ممکنہ اضافے پر تحفظات کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا جو ادارے سفید ہاتھی ہیں، ان پر سبسڈی ختم کریں گے ، موجودہ وقت میں حکومت کو آپ سب کے اعتماد کی ضرورت ہے ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم سے چیئرمین بورڈ آف انویسٹمنٹ ہارون شریف ، ڈاکٹر عشرت حسین، رکن قومی اسمبلی سید باسط سلطان بخاری نے ملاقاتیں کیں۔