کراچی ( رپورٹ:طارق اسلم) پاکستان کرکٹ بورڈ میں اختیارات کی جنگ میں سرپرست اعلی وزیر اعظم پاکستان عمران خان توان قائم کرنے کے لئے اپنے اختیارا ت کم کرکے نئے تنازعہ کی اٹھتی چنگاری کو ٹھنڈا کردیا ہے ، امپورٹ ایم ڈی وسیم خان کے بے پناہ اختیارا ت ملنے کے بعد چیئرمین احسان مانی کا عہدہ صرف عہدہ ہی رہ گیا تھا، جس پر چیئرمین احسان مانی کے خدشات کو وزیرا عظم نے دور کرکے ان کوکام جاری رکھنے کی ہدایت کی، ذرائع کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے آئین کی منظوری کے بعد ملک میں نیا کرکٹ نظام متعارف لانے کے لئے تمام اختیارات امپورٹ ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کو سونپ دیئے گئے تھے ، جس نے نیوزی لینڈ کی طرز پر سابق کپتان مصباح الحق کو ہیڈ کوچ اور چیف سلیکٹر بنانے کا فیصلہ کرلیا تھا، سری لنکا کے خلاف جو کیمپ میں لڑکے شامل کئے گئے اس کا میرٹ صرف اور صرف مصباح الحق کی پسند ناپسند تھی۔ ذرائع کے مطابق ورلڈ کپ میں ناقص کارکردگی کے بعد ان کھلاڑیوں کی ٹیم میں کوئی جگہ نہیں بنتی جس کی کارکردگی سب کے سامنے ہیں لیکن ان کو بھی سینٹرل کنٹریکٹ دینے کے ساتھ سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ کے لئے طلب کرلیا گیا۔ذرائع کے مطابق کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے کہ وسیم خان کا مصباح الحق پر مکمل اعتماد اور بے جا اختیارا ت دیئے جانے پر آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں، اس طرح سے کرکٹ کے معاملات ٹھیک ہونے کی بجائے خرابی کی طرف جائیں گے ،پی سی بی ہوش کے ناخن لے اور کرکٹ کے ایسے لوگ کو لایا جائے جن کا قدکاٹھا بڑا ہو، ماضی کے نامور ٹیسٹ کرکٹرز کو کوچ ، سلیکشن کمیٹی سمیت دیگر عہدوں پر تجربہ کار لوگ لگائیں جائیں جو ٹیم کو مستقبل کے مطابق تینوں فارمیٹ کی الگ الگ کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم بناکر دیں، ڈومیسٹک میں عمدہ پرفارمنس کرنے والوں کو مکمل چانس دیا جانا چاہئے ،اور پاکستان کرکٹ ٹیم کو ناقابل تسخیر ٹیم بناکر دنیا میں نمبرون ٹیم بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔ذرائع کے مطابق ایم ڈی وسیم خان کو مکمل اختیارات کی آواز قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سے بھی اٹھنا شروع ہوگئی ہے ، اس نے وزیرا عظم عمران خان سے ملاقات کرکے اس معاملات اور نئے آئین اور کرکٹ نظام پر نظر ثانی کے لئے درخواست کرنی ہے ، موجودہ نظام سے ہزاروں کرکٹرز بے روزگار ہوگئے ہیں۔