وزیر اعظم عمران خان نے چینی‘آٹا مہنگا ہونے پر اپنی حکومت کی کوتاہی تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جانتے ہیں کس نے مہنگائی کر کے فائدہ اٹھایا ہے۔ سب پتہ چل گیا ہے۔ اشیاء خوردونوش کا مصنوعی بحران پیدا کر کے مافیا نہ صرف عوام کے لئے مشکلات پیدا کرتا ہے بلکہ حکومت کو بھی ناکام بناتا ہے۔ یہ عام افراد کا گروہ نہیں ہوتا بلکہ اس کے تعلقات بڑے ایوانوں سے لے کر بیورو کریسی تک ہوتے ہیں اسی لئے انتظامیہ ان کے خلاف کارروائی کرتی ہے نہ ہی انہیں پکڑا جا سکتا ہے۔ ملک میں آٹے اور چینی کے حالیہ بحران پر وزیر اعظم پاکستان نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی تاکہ وہ ذمہ داروں کا تعین کر کے ان کے چہروں سے نقاب ہٹائے لیکن بدقسمتی سے اس مافیا کے بارے علم ہو جانے کے بعد بھی وزیر اعظم اس طاقتور مافیا کے خلاف کارروائی نہیں کر پا رہے۔ عمران خان نے تسلیم کر لیا ہے کہ انہیں مافیا کے بارے علم ہو چکا ہے کہ کس طرح مصنوعی مہنگائی کر کے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا، اگروزیر اعظم اس مافیا کے چہرے عوام کے سامنے بے نقاب کر کے انہیں سزا دینے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو پھر مستقبل میں کوئی بھی شخص ایسی حرکت نہیں کر پائے گا لیکن اگر وزیر اعظم نے مصلحت سے کام لیا اور اس مافیاکو صرف رسمی سی وارننگ دے کر چھوڑ دیا تو پھر مستقبل میں مصنوعی بحران پیدا کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو گا اور عوام یونہی مہنگائی کے ہاتھوں پریشان ہوتے رہیں گے۔