اسلام آباد (خبر نگار خصوصی) سپریم کورٹ نے مضاربہ سکینڈل میں ملوث نجی کمپنی کے مالک ملزم سیف الرحمان کی عبوری ضمانت میں22 ستمبر 2021 ء تک توسیع کر دی ۔جمعہ کو قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس پر سماعت کی۔ سماعت کے آغاز پرنیب کی جانب سے ملزم سیف الرحمان کیخلاف رقم وصولی کے شواہد عدالت میں پیش کئے گئے ۔ دوران سماعت ملزمسیف الرحمان کے وکیل لطیف کھوسہ نے موقف اپنایا کہ میرے موکل کے اکاونٹس منجمد ہو چکے ،نیب اپنی مرضی کا جواب لینا چاہتا ہے ،ہر تین دن بعدچھ چھ گھنٹے کیلئے بلایا جاتا ہے ،ایس ای سی پی جرمانہ کر چکا جسے ہم نے چیلنج کر رکھا ہے ۔اس دورانجسٹس منصور علی شاہ نے وکیل ملزم کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اکاونٹس منجمد ہونگے لیکن ان میں آنے والا پیسہ بہت زیادہ ہے ،کیا بی فار یو پاکستان میں رجسٹرڈ کمپنی ہے ۔ عدالتی استفسار پرنیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہبی فار یو غیررجسٹرڈ کمپنی ہے ،اس سکینڈل کے چار لاکھ متاثرین ہیں،سو ارب روپے سے زائد کا فراڈ کیا گیا ہے ،ملزم کو سوالنامہ بھی دیا لیکن تسلی بخش جواب نہیں ملے ۔ جس پرجسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہتسلی بخش جواب نہیں مل رہا تو نیب اپنی کارروائی آگے بڑھائے ۔دوران سماعت قائم مقام چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہاربوں روپے کے فراڈ کا معاملہ ہے جس پر تشویش ہے ،نیب نے تفتیش اپنی مرضی سے کرنی ہے ملزم کی مرضی سے نہیں،نیب اور ملزم کے وکیل تیاری سے آئیں آئندہ سماعت پر فیصلہ کرینگے ۔