ڈائریکٹر جنرل پنجاب فوڈ اتھارٹی عرفان میمن کی سربراہی میں مضر صحت مٹھائی تیار کرنے والوں کے خلاف کارروائیوں میں پر ایک پروڈکشن یونٹ کو سیل کر دیا گیاہے۔ فوڈ اتھارٹی ملاوٹ سے پاک اشیا کی عوام الناس کو فراہمی پر ہمہ وقت کام کر رہی ہے۔ غیر معیاری‘ ناقص اور حفظان صحت کے اصولوں کی خلاف ورزی پر ہزاروں ہوٹلوں‘ ریسٹورنٹ اور فوڈ پوائنٹس سیل کئے جا چکے ہیں۔ سنگین ملاوٹ کرنے والے افراد کو جرمانے کے ساتھ ساتھ سزا بھی دی جاتی ہے جبکہ ہر فیکٹری‘ کارخانے‘ ہوٹل اور عام ریستوران میں صفائی کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ فوڈ اتھارٹی نے کھانے پینے کی اشیاء تیار کرنے والے اداروں‘ فیکٹریوں اور ہوٹلوں کو رجسٹریشن کا بھی حکم دے رکھا ہے۔ آپریشنز ونگ اس ادارے میں ریڑھ کی ہڈی جیسی حیثیت رکھتا ہے جو طے شدہ قوانین پر عملدرآمد کروا کر ملاوٹ مافیا کے خاتمے کے لئے کوشاں ہے۔ماضی کی نسبت اب عوام کو صحت بخش اور معیاری خوراک کی فراہمی میں کافی حد تک آسانی ہے۔گزشتہ روز بھی فوڈ اتھارٹی نے سویٹس اور بیکرز کے کئی یونٹس بند کئے ہیں جہاں پر ناقص آئس کریم‘ مٹھائیاں بنائی جا رہی تھیں۔ وزیر اعظم عمران خان نے دو روز قبل ملاوٹ مافیا کے خلاف نیشنل ایکشن پلان ترتیب دینے کا اعلان کیا ہے اگر تمام ادارے یکسوئی کے ساتھ کام کریں تو اس لعنت سے جلد چھٹکارا پایا جا سکتا ہے۔