مکرمی! پاکستانی ڈرامے ،فلمیں اور ایوارڈشوز توپہلے ہی معاشرے میںفحاشی پھیلانے میں پیش پیش تھے اوراب اس فحاشی کوفروغ دینے میں ویب چینلز بھی بڑھ چڑھ کرحصہ لینے لگے ہیں۔پاکستانی میڈیاتمام اخلاقیات، تہذیب اور معاشرتی بہتری بالائے طاق رکھ کر ٹی آرپی اورنمبرون بننے کی دوڑمیںبے لگام گھوڑے کی طرح بس دوڑے ہی جارہاہے۔جس کی جومرضی میںآتا ہے بس دکھائے جارہے ہیں۔ معاشرے میں عصمت دری کے کیسزمیںکمی کے بجائے کئی گنااضافہ ہوگیاہے۔ جس نے ناصرف بچے بچیوںاورخواتین کی عزت کو غیرمحفوظ بنا دیا ہے۔بلکہ ہمار ے معاشرے کی طاقت ہمارے خاندانی کلچرپرکاری ضرب بھی لگادی ہے۔خونی رشتوں کومشکوک بنادیاہے۔پہلے جووالدین ماموں،چچائوںاورکزنوں کے ساتھ اپنے بچوں کومحفوظ سمجھتے تھے۔آج انھیںخونی رشتوں کیساتھ اپنے بچے چھوڑنے میں دس بار سوچنا پڑتا ہے کیونکہ ہمارے بے لگام میڈیانے بار بار اور لگاتارزیادتیوں کے کیسز دکھا دکھا کرشیطانی دماغوں کواس درندگی کی جانب متوجہ کیاہے کیونکہ میڈیا سب سے زیادہ اورہرعمرکے لوگوںمیں دیکھا جاتا ہے اورمعاشرے میںاس کااثربھی جلد ہوتا ہے۔ تواگرمعاشرے سے بر ائیاںختم کرنے اورمعصوم بچوں اورنوجوان نسلوں کی زندگیاں محفوظ بنانے کیلئے میڈیاکو لگام ڈال دی جائے تو ہمارا معاشرہ پھر سے بہتری کی جانب گامزن ہوسکتاہے۔ (نوشین عظیم ،کراچی)