دبئی(اے پی پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بہتر طرز حکمرانی ہی ترقی کی بنیاد ہے ، شفافیت سے ہی حکومت عوام کو جوابدہ ہوسکتی ہے ، پاکستان کو اوپر لے کر جانا چاہتا ہوں،اصلاحات مشکل مگرضروری ہیں، ریاست مدینہ کے اصولوں پر چلتے ہوئے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں ،حکومت پاکستان معاشی اصلاحات کر رہی ہے ،سرمایہ کاروں سے کہتا ہوں یہ وقت ہے پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کا،اس بہترین موقع کوضائع نہ کریں، مالیاتی خسارے کوکم کرنے کیلئے کوشاں ہیں،حکومت ملک میں سماجی تحفظ کو فروغ دے گی،آئی ایم ایف کے پاکستان سے تعاون کو سراہتے ہیں،ساٹھ کی دہائی میں پاکستان تیزی سے ترقی کرتاہوا ملک تھا،یواے ای کی ایئرلائن کو پی آئی اے نے معاونت کی تھی،بدقسمتی سے پاکستان ترقی کی رفتار برقرار نہیں رکھ سکا،میں نے یواے ای میں ترقی کوبہت قریب سے دیکھاہے ۔ورلڈگورنمنٹ سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے مزیدکہاکہ خوشی ہے کہ اسلامی دنیا میں بھی اس طرح کی کانفرنس ہورہی ہے ،جب کرکٹ چھوڑی تو پاکستان ورلڈ چیمپین تھا،میری والدہ کاانتقال کینسرکے باعث ہواتواحساس ہواپاکستان میں کینسرکاکوئی ہسپتال نہیں، کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد کینسرہسپتال بنانے پرتوجہ دی،شوکت خانم ہسپتال میں80فیصدمریضوں کاعلاج مفت ہوتاہے ،لوگ ماضی کی حکومتوں پراعتمادنہیں کرتے تھے اس لیے وہ ٹیکس نہیں دیتے تھے ،قوموں کی تاریخ میں نشیب وفرازآتے رہتے ہیں،ماضی میں ٹیکس حکمرانوں کی عیاشیوں پرخرچ ہوتے رہے ،کانفرنس کے شرکاکوبتاناچاہتاہوں کہ عالمی کھلاڑی کس طرح سیاست میں آئے ،پاکستانی قوم بہت مضبوط اورمخیرہے ،خیرات میں ہم بہت آگے اور ٹیکس دینے میں بہت پیچھے ہیں،جب لوگ اتنے اچھے ہیں توٹیکس کیوں ادانہیں کرتے ،انگلستان میں مضبوط اداروں اورمیرٹ کی بالادستی دیکھی،عوام کو جوابدہ اورشفاف حکومت ہی بہترین حکومت ہوسکتی ہے ،جتنا ٹیلنٹ پاکستان میں ہے اتناکہیں نہیں ہوسکتا،ہمیں اپنے ٹیلنٹ کو آگے لے جاناہوگا،کرپشن سے ٹیکس کا پیسا چوری ہوتا ہے ،جب آپ شکست مان لیتے ہیں تب ہی آپ کوشکست ملتی ہے ،چین نے 70 کروڑ افراد کو غربت سے نکالا،ریاست مدینہ نے انصاف کی بنیادرکھی،میں نے 1996میں سیاست میں قدم رکھا،کے پی کے میں ہم نے پیسہ ماحولیاتی تبدیلی اورتعلیم پرلگایا،کے پی کے میں ہم نے پولیس کو غیرسیاسی کیا،کے پی کے میں ایک ارب سے زائد درخت لگائے ، میں نے غلطیوں سے سیکھا اورآخرکارمنزل حاصل کرلی۔اپنی ایک ٹویٹ اورمیں وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان اوریہاں کے لوگوں میں بہت ٹیلنٹ ہے ،ورلڈسمٹ کے ذریعے پاکستان میں سرمایہ کاری کا پیغام دیتاہوں،سیاست میں آنے کی وجہ پاکستان کے عوام کی صلاحیتیں ہیں،پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بہترین وقت ہے ۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان ایک روزہ سرکاری دورے پر متحدہ عرب امارات پہنچے توابوظہبی کے ولی عہدنے دبئی ائیرپورٹ پر پرتپاک استقبال کیا۔اس موقع پر عمران خان اور شیخ محمد زاید بن النہیان کے درمیان تقریبا 30 منٹ ون آن ون ملاقات جاری رہی جس میں دوطرفہ اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے کئی شعبوں میں تعاون بڑھانے پربھی بات چیت کی۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان سے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے موقع پر لبنان کے وزیراعظم سعد الدین رفیق الحریری نے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعاون اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔بعدازاں وزیراعظم عمران خان نے امارات کے وزیراعظم محمدبن راشدالمکتوم سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال کیاگیا۔