کراچی، اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، وقائع نگار خصوصی، صباح نیوز) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومتِ سندھ کے کراچی میں مکمل کردہ 7 بڑے پراجیکٹس کا افتتاح کردیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہاکہ گورننس کابحران صرف عوامی مینڈیٹ رکھنے والی حکومت ہی حل کرسکتی ہے ،نالائق اور سلیکٹڈ نہیں، نالائق سلیکٹڈ وزیراعظم نے معیشت کو تباہ کردیا ہے ،اس ماحول میں جہاں وفاق ہمارے صوبے کے وسائل نہیں دے رہا، وہیں کاروباری طبقہ اوربیورو کریٹ کو نیب کی کارکردگی کی وجہ سے کام کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ،میگا پراجیکٹ کا افتتاح کرکے یہ ثابت کردیا کہ کوئی جماعت اس ملک میں ڈیلیور کرسکتی ہے تو وہ پیپلزپارٹی ہے ، شہید ملت انڈر پاس 7ماہ،ٹیپو سلطان روڈ انٹر سیکشن 5 ماہ ، بیگم رانا لیاقت علی خان روڈ 7ماہ ،سن سیٹ فلائی اوور 5ماہ ،سب میرین انڈر پاس 13 ماہ اورشہید سبغت اﷲ شاہ راشدی روڈ کو 15 ماہ میں مکمل کیاہے ۔ بلاول بھٹو نے کہا یہ وزیراعلیٰ سندھ اور ان کی ٹیم کی گڈگورننس کا ثبوت ہے ۔ بلاول نے کہا پیپلزپارٹی یہ سمجھتی ہے کہ ہم نے معاشی بحران کا مقابلہ کرنا ہے تو ہمیں زیادہ کام کرنا پڑے گا،ٹیکس ایمنسٹی سکیم جو صرف ارب پتیوں کیلئے ہے اس کو بند کرنا پڑے گا اور ٹیکس ایمنسٹی سکیم صرف چھوٹے تاجر اور دکانداروں کیلئے لانی پڑے گی،عوام کو روزگار دینا پڑے گا ایک کروڑ نوکریاں پورے ملک میں دینا پڑیں گی۔بلاول بھٹو نے کہاپنجاب میں وسیم اکرم پلس اور شیر شاہ سوری سے پوچھیں کہ انہوں نے ایک سال میں کتنے ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیا ، ہم پوچھتے ہیں عمران خان نے کے پی کے اور پنجاب میں کتنے ہسپتال بنائے ؟ ہم سے موازنہ تو کریں۔ اب پیپلزپارٹی کا ہر کارکن باہر آئے گا اور 27 دسمبر کو لیاقت باغ سے پوری دنیا کو واضح پیغام دیں گے ۔علاوہ ازیں پارٹی بیان کے مطابق بلاول بھٹو زرداری شہید بینظیر کی برسی کے حوالے سے 13 دسمبر کو کراچی، 15 دسمبر کو کوئٹہ، 18 دسمبر کو لاہور اور 21 دسمبر کو پشاور میں ورکرز کنونشنز سے خطاب کریں گے ۔ قبل ازیں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ مایوس لوگوں نے اسلام آباد میں ایک گھبرائے ہوئے شخص سے ملاقات کی اوراس گھبرائے ہوئے شخص نے اُن سے کہا کہ گھبرانا نہیں،یہ جومایوس لوگ اسلام آباد گئے تھے انکوہمیشہ مایوسی ہوگی کیونکہ ہم کام کرتے رہیں گے ۔ اسلام آباد میں بیٹھا شخص مجھ سے خوفزدہ ہے اوریہی وجہ ہے کہ اُس نے دورۂ کراچی میں ملاقات کی ہی سی سی آئی اجلاس بُلارہا ہے کیونکہ وہ اس قابل نہیں کہ میرا سامنا کرسکے ۔انہوں نے کاروباری افراد کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد کا گھبرایا ہوا شخص آپکو چورکہہ رہا ہے حالانکہ آپ قومی خزانے میں بڑا حصہ ڈالتے ہو۔کراچی کے میئرنے آج ان سے ملاقات کی اورترقیاتی کاموں کیلئے 2 ارب روپے کا مطالبہ کیا جومیں نے انہیں دیدیئے ۔