اسے موجودہ حکومت کی کامیابی کہیے یا کچھ اور،، غیرملکی سرمایہ کاری نے پچھلے چھ ماہ کی بلند ترین سطح کو چھولیا ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اسٹیٹ بینک نے 2ارب 22کروڑ 50لاکھ ڈالرکے بانڈزفروخت کئے۔۔۔جس میں برطانیہ نے ایک ارب 39کروڑ 20لاکھ ڈالر اور امریکا نے 75کروڑ 83لاکھ ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔زبردست منافع کی وجہ سے پاکستانی بانڈز دنیا میں فیورٹ قرار دیئے گئے۔بانڈز کا فائدہ یہ ہوا کہ سرمایہ کاروںنے دوسرے ممالک سے ڈالر نکال کر پاکستان میں انویسٹ کرنا شروع کردیئے ہیں،،اور یوںپاکستان کے زر مبادلہ ذخائر میں بھی اضافہ ہوا جو بڑھ کر تقریباً ساڑھے 11ارب ڈالر پہنچ گئے ہیں ۔۔دوسری جانب درآمدات میں کمی کی وجہ سے خسارہ 8ارب 61کروڑ سے کم ہو کر 2ارب 15کروڑ رہ گیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے اگست 2018 سے ستمبر 2019 کے درمیان دوست ممالک سے ایک اعشاریہ آٹھ ارب ڈالر کے قرضے حاصل کی۔ اگر ہم ملک پر مجموعی قرضوں کی بات کریں تو اس وقت کل قرضے 31.8ٹریلین جس میں 34.5فیصد بیرونی اور 65.5فیصد اندرونی قرضے ہیں۔ایک اور رپورٹ کے مطابق پاکستان پر کل 41ہزار 489ارب قرضوں کا پہاڑ کھڑا ہو چکاہے،، (رابعہ سیدلاہور)