کراچی،لاہور،اسلام آباد( سٹاف رپورٹر، خصوصی نمائندہ ،سپیشل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک ) معروف عالم دین اور مہتمم جامعہ بنوریہ کراچی مفتی محمد نعیم انتقال کرگئے ،بیٹے مفتی نعمان کے مطابق ہسپتال لے جاتے ہوئے والد کاانتقال ہوگیا،مفتی نعیم دل اورسانس کے عارضے میں مبتلاتھے ،خاندانی ذرائع کے مطابق مفتی نعیم کئی روزسے علیل تھے ۔ صدر ، وزیراعظم ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، چیئرمین سینیٹ،شہبازشریف ، راجہ ظفرالحق،گورنرسندھ ،وزیراعلی سندھ،مولانافضل الرحمان، سراج الحق ، چودھری شجاعت حسین، سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویزالٰہی اور مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر،مولانا مفتی محمد رفیع عثمانی،مولانا انوار الحق اور مولانا محمد حنیف جالندھری نے ودیگرشخصیات نے مفتی نعیم کے انتقال پرتعزیت کا اظہار کیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی ۔مفتی نعیم کی نمازجنازہ آج بعدازنمازعصراداکی جائیگی،مفتی نعیم کی تدفین بنوریہ عالمیہ کے قبرستان میں کی جائے گی،مرحوم کوانکے والدکے پہلومیں سپردخاک کیاجائیگا،مرحوم نے سوگواران میں بیوہ تین بیٹے اوردوبیٹیاں چھوڑی ہیں۔مفتی محمد نعیم 1958میں کراچی میں پیداہوئے ، ابتدائی تعلیم اپنے والد قاری عبدالحلیم سے حاصل کی،مفتی محمد نعیم جامعتہ العلوم الاسلامیہ بنوری ٹائون سے 1979میں فارغ التحصیل ہوئے ،مفتی محمد نعیم نے 16 سال تک جامعتہ العلوم الاسلامیہ میں بطور استاد خدمات انجام دیں،مفتی محمد نعیم کاشمار جامعتہ العلوم الاسلامیہ کے بہترین اساتذہ میں ہوتاتھا،1979میں ان کے والدقاری عبدالحلیم جامعہ بنوریہ عالمیہ کاقیا م عمل میں لائے ،جامعہ بنوریہ میں 52ممالک سے تعلق رکھنے والے طلبہ زیرتعلیم ہیں،مفتی نعیم 7 جلدوں پر مشتمل تفسیر روح القرآن،شرح مقامات، نمازمدلل اوردیگر کتب کے مصنف ہیں،مفتی محمد نعیم وفاق المدارس العربیہ کے ایگزیکٹوممبربھی تھے ۔ وفات سے دوروزقبل مفتی محمد نعیم نے اپنے آخری بیان میں پلازما بیچنا غیر شرعی اور غیر انسانی عمل قراردیا تھا۔