لاہور(گوہر علی)پنجاب اسمبلی میں فوری قانون سازی کیلئے پنجاب اسمبلی کے قواعد کی معطلی تحریک تیار کرلی گئی ، پنجاب اسمبلی کے قواعد کے مطابق کسی بھی بل کو منظور ی کے لئے پیش کرنے سے قبل تین واضح دن اراکین کو ملنے چاہیں تاکہ وہ ان بل پرغور کریں اور اپنی ترامیم جمع کراسکیں لیکن دی نمل انسٹی ٹیوٹ میانوالی بل اور دی پنجاب اکوپیشنل سیفٹی اینڈ ہیلتھ بل کی مجالس قائمہ کی رپورٹس ایوان میں پیش کئے گئے تین دن نہیں ہوئے اوراور اب یہ بل پیر کومنظوری کے لئے ایوان میں پیش کئے جائیں گے ،ذرائع کے مطابق یہ دونوں بل اسی صورت پیر کے روز ایوان میں پیش ہوسکتے ہیں جب قواعد کو معطل کرنے کی تحریک اسمبلی سے منظور ہو، اس لئے اب پیر کے روز وزیر قانو ن پنجاب راجہ بشارت قوانین کو معطل کرنے کی تحریک پیش کرنے کے بعد یہ دونوں بل منظوری کے لئے ایوان میں پیش کریں گے ،اس تحریک میں ضابط 95کو عنوان بنایا گیاہے جبکہ دی پنجاب ڈومیسٹک ورکر بل اور دی پنجاب کنفلیکٹ آف انٹرسٹ بل ایوان سے واپس آئے تھے جن پر کئی بار غور ہوا ہے اور اب یہ دونوں بل بھی پیر کو ایوان میں منظوری کے لئے پیش کئے جائیں گے ، رابطہ کرنے پر صوبائی وزیر قانون بشارت راجہ نے کہاکہ عوام کے مفاد میں قانون سازی کررہے ہیں، اگر پنجاب اسمبلی کے کسی قاعدہ کو معطل کرکے قانون سازی ہوگی تو کوئی ایسی بات نہیں ہے ، ہم تو عوام کے فائد ہ کے لئے قوانین بنا رہے ہیں ۔چند ماہ میں ہم نے وہ کچھ کیا ہے جو دوسری حکومتیں نہیں کرسکیں،سابق سپیکر پنجاب اسمبلی رانا اقبال خاں نے کہا کہ اس طرح قانون سازی کرنا مناسب نہیں ہے ، قانون سازی پنجاب اسمبلی کے قواعد و ضوابط کو سامنے رکھ کر ہی ہونی چاہیے ۔