مکرمی! وزیراقتصادی منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ موڈیز نے 15ماہ بعد ہی حکومتی اقدامات کے نتیجے میں معیشت میں بہتری کی تصدیق کردی ہے جو یقیناً حوصلہ افزا بات ہے اور وزیراعظم عمران خان کا یہ کہنا بھی بجا ہے کہ مشکل حالات کے باوجود ملکی معیشت میں استحکام آیا ہے مگر اصل معاشی استحکام اس وقت آئے گا جب اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے، سردست تو غریب طبقہ مہنگائی کی چکی میں پس رہا ہے، اسے خوش کن اعداد و شمار سے بہلایا نہیں جا سکتا۔ اس کی پریشانی اس وقت دور ہو گی جب اشیائے خوردنی سمیت ناگزیر ضروریات زندگی اس کی قوت خرید کے اندر ملیں گی، اس کے ساتھ ہی کاروباری طبقے کے حالات سازگار ہوں گے۔ اس کے لئے شرح سود کم کرنا بھی ضروری ہے، 13فیصد سے زائد شرح سود کی موجودگی میں کاروبار کے لئے قرضے لینا مشکلات میں اضافہ کرنے کے مترادف ہے اگرکاروباری حالات بہتر نہیں ہوں گے کارخانے اور فیکٹریاں نہیں لگیں گی، تجارت عام نہیں ہو گی تو بے روزگاری بھی دور نہیں ہو گی،معیشت میں حقیقی استحکام کے لئے مہنگائی، بے روزگاری اور اس طرح کے دوسرے مسائل پر قابو پانے کے لئے بھی حکومت کو مزید محنت کرنا ہوگی۔ (ڈاکٹر ایم عبداللہ تبسم)