مکرمی! عالمی معاشی درجہ بندی کے ادارے موڈیز نے پاکستان کی معیشت پراپنی تازہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں پاکستان کے معاشی منظرنامے(آؤٹ لک) کو منفی سے بی تھری مستحکم کردیا ہے-آؤٹ لک میں تبدیلی ادائیگیوں میں توازن ،پالیسی ایڈجسٹمنٹ کی حمایت اورکرنسی کی لچک کے باعث سامنے آئی ہے-موڈیزکی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سرمایہ کاری کیلئے پاکستان بھارت سے بہترہے۔ پاکستان نے بین الاقوامی ادائیگیوں کی صورتحال بہترکی ہے-موڈیزکی رپورٹ درحقیقیت حیرت انگیزہے کیوں کہ ملک میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں جس شتربے مہاراندازسے اونچی اونچی چھلانگیں لگا رہی ہیں ان کو دیکھ کر تومعاشیات کے علم سے ناآشنا شخص بھی آسانی سے یہ کہہ سکتا ہے کہ موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کوتباہی کے دہانے پرلاکھڑا کردیا ہے لیکن موڈیز کی رپورٹ نے ورطہ حیرت میں ڈال دیا ہے۔ حکومت اور خاص طور پرعمران خان کویہ نہیں دیکھنا چاہئے کہ موڈیزکا قومی معیشت کے حوالے سے کیا تبصرہ ہے اوردیگرمالیاتی ادارے کیا کہہ رہے ہیں کیونکہ دنیا میں جتنے بھی مالیاتی ادارے ہیں ان پرصیہونیوں کا قبضہ وکنٹرول ہے لہٰذا ان کی کسی بھی رائے یا تبصرے کودرست نہیں مانا جاسکتا بلکہ ہمیں اپنے حالات و واقعات کے مطابق خود تجزیہ کرنا چاہئے-جہاں تک معیشت کی بہتری کا سوال ہے یہ کسی عالمی معاشی کمیٹی کی محتاج نہیں بلکہ ضروریات زندگی کی قیمتیں ازخودعوام میں ملکی معیشت میں بہتری ثابت کردیں گی پھرچاہے کوئی بھی عالمی مالیاتی ادارہ کچھ بھی کہتا رہے لیکن عوام کے مثبت جذبات معیشت کی بہتری کی نشاندہی کریںگے- (جمشیدعالم صدیقی لاہور)