لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )سربراہ اے کے ڈی گروپ عقیل کریم ڈھیڈی نے کہا ہے یہ باتیں ہورہی ہیں کہ تحریک انصاف کی حکومت معیشت کو سنبھال نہیں سکی،میں یقین سے کہتا ہوں کہ معیشت آج بہتر کنڈیشن میں ہے اور اتنی پچھلے دس سال میں کبھی بھی نہیں تھی ۔پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں اینکر پرسن ڈاکٹر معید پیرزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا 2017اور 2018میں ہمارا کرنٹ اکائونٹ خسارہ ڈبل ہوگیا تھا ،اب گیس، بجلی پر سے سبسڈی ختم کردی گئی جس سے ملک مضبوط ہورہا ہے ، سالہا سال سے گاڑیاں بلیک ہورہی تھیں ،آپ کی معیشت صحیح سمت کی طرف جاچکی ہے ،آنے والے دنوں میں گاڑیوں کی ڈیمانڈ نکلے گی، گاڑیاں امپورٹ ہونے کا چانس زیرو ہے ۔ماہر معاشیات فرحان بخاری نے کہا نوازشریف دور میں گاڑیوں کی نئی کمپنیوں کو لائسنس جاری کئے گئے تھے تو اس وقت بھی اس پالیسی پر تنقید کی گئی تھی،نوازشریف حکومت میں اسحاق ڈار اس کو بہت بڑی کامیابی گردانتے تھے ،یہ فیصلہ سوچے سمجھے بغیر کیا گیا کہ لانگ ٹرم میں اس منصوبے کے کیا اثرات ہونگے ،وہ مصنوعی ببل دینا چاہ رہے تھے کہ لوگ کہیں کہ پاکستان میں معاشی خوشحالی آگئی ہے ،ٹریکٹرز کی خریداری سالہا سال سے کم ہوگئی کیونکہ ہماری معیشت کی ریڑھ کی ہڈی زراعت بری طرح بیٹھ گئی ہے ،مصنوعی طریقوں سے معیشت بہتر نہیں ہوتی۔سابق چیئرمین آٹو موٹو پارٹس انڈسٹری نبیل ہاشمی نے کہا ہمیں سمجھ ہی نہیں آرہا کہ حکومت کس قسم کی معاشی پالیسیاں نافذ کررہی ہے ،جو نئی موٹر کار کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے آرہی ہیں انہیں کیا سگنل دیا جارہا ہے ، اس وقت ہماری انڈسٹری پریشان ہے ، حکومت کو ہمیں کوئی ریلیف دینا چاہئے ،ریونیو کم ہونے سے انڈسٹری بند ہوجائے گی،اگر گاڑیوں کے چھوٹے پارٹس بند ہوگئے تو پھر سپلائی کہاں سے آئے گی۔