لاہور(جنرل رپورٹر)پنجاب حکومت کی جانب سے کینسر کی مختلف اقسام کا شکار مریض مفت ادویات کی فراہمی بند ہونے پر سراپا احتجاج بن گئے ۔کینسر کے مریضوں نے پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا۔ مال روڈ فیصل چوک ایک بار پھر بلاک ہو گیا جس کی وجہ سے چ اطراف کی سڑکوں پر شدید ٹریفک کا رش دیکھنے میں آیا ۔ درجنوں کینسر کے مریض سراپا احتجاج بن گئے اور اسمبلی کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ رواں سال یکم اپریل سے جناح اور میو ہسپتال میں ادویات نہیں مل رہی۔ لاکھوں روپے کی مہنگی ادویات بازار سے خریدنے پر مجبور ہیں۔کراچی اور خیبر پختون میں ادویات فری ہیں لاہور میں پہلے فری تھی اب نہیں دی جا رہی ۔ ادویات کی فراہمی تک احتجاج جاری رہے گا۔مال روڈ پر کینسر کے مریض خواتین بچے اور بوڑھے افراد ادویات کی فراہمی نہ ہونے سراپا احتجاج رہے ۔ مال روڑ ٹریفک بند ہونے سے بند سکولوں اور دفاتر جانے والے افراد پریشان رہے ۔پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی حسن مرتضی مریضوں کے ساتھ یکجہتی کے لیے دھرنے میں شریک ہوئے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شرم کا مقام ہے جس حکومت نے کینسر کے ہسپتال سے شہرت پائی۔آج اسی حکومت نے کینسر کے مریضوں کی دوائی بند کر دی ،انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی ایوان میں ان مریضوں کی آواز اٹھائے گی۔ہم اسمبلی میں اور اسمبلی سے باہر بھرپور احتجاج کریں گے ۔ہم ان مریض بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔