سرینگر(نیوزایجنسیاں،نیٹ نیوز)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے نام نہاد سرچ آپریشن میں بیگناہ نوجوانوں کی شہادتوں اور میتیں ورثا کو نہ دینے کیخلاف شہریوں نے شدید احتجاج اور قابض فورسزپر پتھرائو کیا۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع کلگام میں ہفتے کو بھارتی فوجی کارروائی میں شہید ہونیوالے ہلال احمد ملک ولد مقبول ساکن محمد پورہ اور ولید کی لاشیں لواحقین کو نہیں دی گئیں اورنہیں شمالی کشمیر کے گمنام قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا، ان نوجوانوں کی شہادت کی اطلاع پر کشمیری نوجوانوں کی ایک بڑی تعداد نے گھروں سے باہر نکل کر احتجاج کیا ۔ بھارتی فورسز نے مظاہرین کومنتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی ۔کٹھ پتلی بھارت نواز انتظامیہ نے قابض بھارتی فوج کے ظلم و بربریت پر پردہ ڈالنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے نوجوانوں کی دہشت گرد ثابت کرنے کی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا تاہم علاقہ مکینوں نے جھوٹ کا پردہ فاش کردیا۔دریں اثنا ضلع پلوامہ میں بارودی سرنگ کے دھماکہ سے بھارتی پیرا ملٹری سنٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک اہلکار جی ڈی پردیپ داس زخمی ہوگیا۔ دھماکہ گونگو نامی مقام پر اس وقت ہوا جب وہاں سے فوجی قافلہ گزر رہا تھا۔دھماکے کے فوراً بعد قابض فورسز نے علاقے کو محاصرے میں لیکر گھر گھر تلاشی شروع کردی۔مقبوضہ کشمیر میں اتوار کو کورونا سے مزید دو افراد جاں بحق ہوگئے جبکہ کل ہلاکتوں کی تعداد130ہو گئی۔مزید227افراد کی رپورٹیں مثبت آنے کے بعد کورونامتاثرین کی تعداد8246ہوگئی ۔مقبوضہ کشمیر میں تیز رفتار موبائل انٹرنیٹ کی معطلی12 ویں مہینے داخل ہوگئی جبکہ د وادی میں صارفین ان سروسز کی ادائیگی کرنے پر مجبور ہیں جو وہ استعمال ہی نہیں کرسکتے ۔مقبوضہ کشمیر کا گرمائی دارالحکومت آج جموں سے سرینگر منتقل ہوگا۔مقبوضہ وادی کا دارالحکومت گرمیوں کے چھے ماہ سرینگر اور سردیوں کے چھے ماہ جموں میں ہوتا ہے ، یہ عمل سوسال سے جاری ہے ۔