سرینگر،جموں،نئی دہلی(نیوزایجنسیاں)مقبوضہ کشمیر میں قابض انتظامیہ نے بھارت کیخلاف اور آزادی کے حق میں مظاہروں کو روکنے کیلئے پابندیاں سخت کردی ہیں اور کشمیریوں کے گھروں پر چھاپے مارے جا رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوج اور پولیس نے سرینگر اور پلوامہ میں چھاپوں کے دوران6 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ضلع ڈوڈہ کے علاقہ گندنہ میں بدھ کو تلاشی اور محاصرے کی ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوان انجینئر ہارون عباس کے گھر جا کر سینکڑوں افراد نے اہلخانہ سے اظہار ہمدردی کیا اور شہید کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مقبوضہ کشمیرکے سابق کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ اور بھارتی پارلیمنٹ کے رکن غلام نبی آزادنے نئی دہلی سے جموں آمد پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقہ کی موجودہ ابتر صورتحال کے بارے میں عالمی برداری کو گمراہ کر رہی ہے ۔ بھارتی حکومت کی طرف سے گزشتہ سال5اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اور اسے دو یونین ٹیریٹریز میں تقسیم سے مقبوضہ علاقے کی تباہی کاآغاز ہو گیا تھااوربھارت نے کشمیر اور اسکے عوام کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا ہے ۔ غیر قانونی اقدامات کے بعد بعض ممالک کے ارکان پارلیمنٹ اور متعدد پسندیدہ ممالک کے منتخب سفیروں کو کڑی نگرانی میں مقبوضہ کشمیر کادورہ کرایاگیا اور انہیں مقامی قیادت ، عام لوگوں ،میڈیااور تاجر برادری سے ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی،کشمیر کی زمینی صورتحال سے بے خبر رکھا گیا۔ اب بھارتی حکومت کے درجنوں وزراآئندہ ہفتے کشمیر کا دورہ کرینگے اور وہاں ہونیوالی تباہی کا مشاہدہ کرنے کے بعد صورتحال معمول پر آنے کے جھوٹے دعوے کر کے معصوم کشمیری عوام کو بے وقوف بنائیں گے ۔ بھارتی حکومت نے کشمیر کے حالات پرصرف جھوٹے اورکھوکھلے دعوے کئے جو بے نقاب ہو گئے ہیں اور عوام انہیں ہرگز معاف نہیں کرینگے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں سیاسی بے چینی سے نمٹنے کیلئے مرکزی وزرا کی طرف سے عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔36سینئر وزرا مقبوضہ کشمیر کادورہ کر کے 50سے زائد مقامات پرعوام سے خطاب کرینگے ۔ حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کے ترجمان سدیش برمانے دعویٰ کیا کہ چونکہ اب کشمیر میں حالات معمول کے مطابق ہیں، اسلئے وزرا اپنے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے دورہ کرینگے ۔ادھرمقبوضہ کشمیر میں لداخ کی وادی دراس کے علاقہ مشکو میں قائم بھارتی فوج کی بیس پر برفانی تودا گرنے کے نتیجہ میں ایک اہلکار دھرمیندر سنگھ ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ۔ زخمیوں میں سے 4 کی حالت نازک ہونے کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ کا خدشہ ہے ۔