سرینگر ،نئی دہلی(نیوزایجنسیاں) بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈائون کو 200روز ہوگئے جبکہ مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی فوج کے افسر نے خودکشی کرلی۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق گزشتہ روز بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی جاری رہی ۔پیپلز ڈیمو کریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے لیڈر پیر منصور پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کر دیا گیا ۔ضلع کٹھوعہ میں تعینات بھارتی سکیورٹی فورس بٹالین 90 کے اسسٹنٹ کمانڈنگ افسر بی وی یادیو نے گزشتہ صبح اپنی سرکاری رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کردیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر انڈیا نے وی پی این پر پابندی اورمقدمات کی شدید مذمت کی اور بتایا کہ بھارتی پولیس سوشل میڈیا تک رسائی کو روکنے کیلئے جابرانہ انسداد دہشتگردی قانون کا استعمال کر رہی ہے ۔ بھارتی حکومت کو انسانیت کوترجیح دینے کی ضرورت ہے ، کشمیریوں کو بولنے دیا جائے ۔علاوہ ازیں بھا رت نے اسرائیل کی طرز پر مقبوضہ کشمیر میں ہندوئوں کو 10 خصوصی علاقے دینے کا اعلان کردیا۔ بھا رتی وزیر داخلہ امیت شا نے کشمیر یو ں کے آبادیاتی تناسب کو بدلنے کیلئے اسرائیلی طرز کے منصو بے پر کا م شرو ع کر دیا ۔ بی جے پی کی قیادت میں ہندتوا حکومت ، نازی نظریہ سے متاثر ہوکر مقبوضہ کشمیر میں آبادیاتی تناسب کو بدلنے کیلئے ہر حد کو عبور کر چکی ہے ۔ قبل ازیں بھارتی حکومت غیر کشمیری سرمایہ کاروں کیلئے 60000کنال اور ایک مندر کو 1000 کنال اراضی فراہم کرچکی ہے ۔ جموں میں مسلمانوں سے 4 ہزار کنال سے زیادہ اراضی ہتھیائی گئی ہے ۔ بی جے پی کے جنرل سیکرٹری برائے کشمیر رام مدھو نے کہاکہ انکی پارٹی تین لاکھ ہندوپنڈتوں کو کشمیر میں بسانے کیلئے پر عزم ہے ۔ مقبوضہ کشمیر