سری نگر(کے پی آئی،این این آئی ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی دہشتگردی میں شہید تینوں نوجوانوں کو سپرد خاک کردیا گیا ۔قابض فورسز نے لاشیں ورثا کے حوالے نہ کیں،شہریوں نے شہدا کی غائبانہ نمازجنازہ ادا کی ہڑتال اور مظاہرے کئے ،مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف فلک شگاف نعرے لگائے ،بارہمولہ سے نوجوان اور سرینگر سے خاتون کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر میں بھارتی فوجی آپریشن میں شہید ہونے والے تین مقامی نوجوانوں الیاس احمد ڈار، عبید شفیع اور عاقب احمد لون کو شمالی کشمیر میں سپردخاک کر دیا گیا ۔الیاس احمد ڈار، عبید شفیع اور عاقب احمد لون کو بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے وائلو ککر ناگ علاقے میں گولی مار کر شہید کر دیا تھا فوجی کارروائی میں ایک گھر کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا فوجی حکام نے الیاس احمد ڈار، عبید شفیع اور عاقب احمد لون کی لاشیں تدفین کے لیے لواحقین کے حوالے نہیں کی ہیں فوج نے از خود لاشیں شمالی کشمیر کے نامعلوم مقام پر دفنا دیں،پولیس نے دعوی کیا ہے کی مارے جانے والوں کا تعلق لشکر طیبہ سے تھا، کے پی آئی کے مطابق شمالی کشمیر کے بارہمولا ضلع سے ایک نوجوان محمد عباس میر کی لاش ملی ہے ادھر جموں کے سامبا علاقے مین پولیس پارٹی پر نامعلوم افراد نے دستی بم پھینکا جو نشانے پر نہیں لگ سکا اور اس کے پھٹنے سے کوئی نقصان نہیں ہوا۔این این آئی کے مطابق نوجوان کی شناخت محمد عباس میر کے طور پر ہوئی ہے جوعلاقے دلینہ میں ایک باغ میں پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔