مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع بڈگام میں ایک اور کشمیری نوجوان کو شہید کر دیا جبکہ قبل ازیں شہید کئے جانے والے نوجوانوں کی نماز جنازہ میں شرکاء نے آزادی کے حق اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے۔مقبوضہ کشمیر میںمودی حکومت نے کشمیری عوام کا5 ماہ سے محاصرہ کر رکھا ہے ۔انٹرنیٹ اور موبائل سروس کی بندش اور واٹس ایپ کی رجسٹریشن کے نئے قانون کی وجہ سے وادی کے لوگوں کا وادی کے اندر اور بیرون ممالک اپنے عزیزو اقارب سے رابطہ ناممکن ہو چکا ہے۔ دوسری طرف بھارتی فوج روزانہ کی بنیاد پر کشمیریوں خصوصاً نوجوانوں کو تلاشیوں کے نام پر شہید کر رہی ہے۔ برہان وانی شہید کے بعد سے جدوجہد آزادی میں جو تیزی آئی ہے، اس وقت سے اب تک بھارتی فوج ایک ہزار سے زائد کشمیریوں کو شہیدکر چکی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عالمی برادری مودی حکومت کو لگام دے جو آئے دن بھارتی مسلمانوں اور کشمیریوںکے لئے نئے نئے قانون بنا کر اور پہلے سے موجود قوانین میں ترامیم کے ذریعے ان کیلئے مشکلات پیدا کر رہی ہے اور ان کے انسانی حقوق سلب کر رہی ہے۔ اقوام متحدہ اور حقوق انسانی کے تحفظ کے لئے لڑنے والے عالمی اداروں اور تنظیموںکو چاہئے کہ وہ اپنے نمائندہ وفود کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے بھیجیں اور بھارت کے خلاف کشمیر کے مظلوم عوام کے لئے آواز بلند کریں تاکہ آزادی کے لئے جدوجہد کرنے والے کشمیریوں کے جان و مال کے تحفظ کو ممکن بنایا جا سکے۔