سرینگر(کے پی آئی )مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے مسجد پر حملہ کردیا جبکہ شوپیاں میں ایک اورکشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔قابض فورسز نے 7شہداکی نامعلوم مقام پر تدفین کردی گرفتاریا ں جاری ہیں شہریوں نے احتجاج اور مظاہرے کئے ،آج پھر ہڑتال کی جائے گی،حادثے میں 2افراد ہلاک ہوگئے ،2لڑکیوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ،شوپیاں اور پلوامہ میں بھارتی دہشتگردی کیخلاف مکمل ہڑتال رہی ،کوریج پر پابندی کی خلاف ورزی پر صحافیوں کیخلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے ،حریت رہنما جاویداحمد میر، فردوس احمد شاہ، نثار حسین راتھر اورشکیل احمد بٹ ایک 13 سال پرانے جھوٹے مقدمے میں سرینگر میں ٹاڈاعدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کے ہاتھوں مسجد کی بے حرمتی اور7 کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر شوپیاں اور پلوامہ ضلع میں مکمل ہڑتال رہی،شہید گیارہویں جماعت میں زیر تعلیم17سالہ کاشف بشیر میر سمیت7 مقامی نوجوانوں کو فوج نے شمالی کشمیر کے نامعلوم مقام پر سپرد خاک کر دیا ،انٹرنیٹ سروس بند رہی۔ بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کارروائیوں میں دو لڑکیوں سمیت تین افراد کو گرفتار کر لیا پلوامہ جیل میں قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔مقبوضہ جموں کشمیرہائی کورٹ کے دو رکنی بنچ نے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کو پاسپورٹ کے حصول کے لیے مناسب حکام سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے ۔مقبوضہ کشمیر کے انسپکٹر جنرل آف پولیس وجے کمار نے تمام ضلعی پولیس سربراہوں کو تحریری حکم جاری کیا ہے کہ فوجی آپریشن کی کوریج پر پابندی کی خلاف ورزی پر صحافیوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے جس کی صحافی تنظیموں نے مذمت کی ہے ۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ مقبوضہ جموں وکشمیر کی 13 جیلوں میں4ہزار2سو12 مرد جبکہ 138 خواتین قید ہیں۔