سرینگر،بنگلورو،برسلز( نیوزایجنسیاں،مانیٹرنگ ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی کے نتیجہ میں3 کشمیری نوجوان شہید ہوگئے ،قابض فوج نے متعدد نوجوانوں کوگرفتار بھی کرلیا ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابقگزشتہ روزمقبوضہ کشمیر میں ضلع پلوامہ کے علاقہ ترال میں بھارتی فوج نے گھر گھر تلاشی آپریشن کے دوران تازہ ظالمانہ کارروائی میں 3 نہتے نوجوانوں کی جان لے لی۔ شہید ہونیوالے دو نوجوانوں کی شناخت سید امام الدین اورسید علی زید کے نام سے ہوئی ۔ قابض فوج نے ضلع سرینگر، بڈگام ، اننت ناگ اسلام آباد، بارہ مولا، کپواڑہ اور راجوری میں بھی نام نہاد سرچ آپریشن کیا اور متعدد نوجوانوں کو غیر قانونی طور پر گرفتارکر لیا۔بھارتی مظالم پرکشمیری سڑکوں پر نکل آئے ،قابض فوج پر پتھرائو اوربھرپور احتجاج کیا جبکہ بھارتی حکومت،وزیراعظم نریندر مودی کیخلاف اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے حق میں شدیدنعرے بازی کی۔دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کے گھریلو ملازم سراج الدین گنائی کو گرفتار کر لیا ۔ سراج الدین کو سرینگر کے علاقہ حیدر میں واقع سید علی گیلانی کے گھر کے باہر سے گرفتار کیا گیا ۔ بھارتی پولیس کے ایک افسر نے سراج الدین کی گرفتار ی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اسے پوچھ گچھ کیلئے تھانے منتقل کیا گیا۔ پویس افسر نے سراج الدین پر سید علی گیلانی کی ویڈیوزسوشل میڈیا پر جاری کرنے کا الزام عائد کیا۔ ادھر کرناٹک کے 24وکلا نے ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی جس میں حبلی بار ایسوسی ایشن کی منظور کردہ قرار داد کو چیلنج کیا گیا ہے جس کے تحت بغاوت کے الزام میں گرفتار تین کشمیری طلبہ کے کیس کی بار کا کا کوئی رکن پیروی نہیں ہوسکتا۔ کرناٹک کے ضلع حبلی کے ایک نجی انجینئرنگ کالج میں زیر تعلیم تین کشمیری طلباء کو ہفتہ کے روزمبینہ طورپرپاکستان کے حق میں نعرے لگانے اور سوشل میڈیا پر اس کی ویڈیو پوسٹ کرنے پرملک سے بغاوت کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔علاوہ ازیں کل جماعتی پارلیمانی گروپ نے برسلز سے جاری بیان میں کہاکہ برطانیہ کے الگ ہونے کے بعد تنازع کشمیر کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ کے گروپ کی تشکیل نو کر دی گئی ہے ۔اجلاس میں ارکان یورپی پارلیمنٹ کلاس بوچنر ، محمد چہیم کے نمائندے بائوک بروویر،میکسیٹ پیرباکاس ،کارلس پیگڈیمونٹ اوربرنارڈ زیمنوک ،آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن کے بیرسٹر عبد المجید ٹریبو،پروفیسر جوزف للیوس الائے اور سابق رکن یورپی پارلیمنٹ فرانک شوالبا ہوت نے اور دیگر نے شرکت کی۔ اجلاس میں رکن یورپی پارلیمنٹ کلاس بوچنر کوکل جماعتی پارلیمانی گروپ کا صدر نامزد کرنے کافیصلہ کیاگیا۔گروپ نظربند کشمیری قیادت کے حوالے سے یورپی پارلیمنٹ میں فوری طورپر ایک قرارداد پیش کریگا جبکہ یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر بارے نمائش کا اہتمام بھی کیا جائیگا۔ کل جماعتی گروپ نے دیگر ارکان یورپی پارلیمنٹ کوبھی کشمیر کے حوالے سے کام میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے ۔ علاوہ ازیں بھارتی حکام نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل میڈیا پر مہینوں سے جاری پابندی کے باعث ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک (وی پی این) ایپلی کیشنز کیخلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ۔برطانوی میڈیا ر پورٹ کے مطابق سائبر پولیس کے سربرہ طاہر اشرف نے کہا کہ ہم 100 سوشل میڈیا صارفین کی نشاندہی کی اور سوشل میڈیا کے غلط استعمال، جعلی اور جھوٹی علیحدگی پسندی اور بھارت مخالف پراپیگنڈا کرنے پر مزید صارفین کی شناخت کی جارہی ہے ۔