سری نگر(کے پی آئی)بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد پہلی بار بلدیاتی انتخابات کرادئیے ۔مقبوضہ کشمیر میں غیر معمولی سکیورٹی میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیاگیا کئی مقامات پر گرفتاریاں کی گئیں ۔ٹرن آئوٹ کم رہا،پولنگ سٹیشنوں کی ڈرون کیمروں سے نگرانی کی گئی ، حریت رہنما علی گیلانی نے کہا ہے کہ جدوجہد کو آزادی کی صبح تک جاری رکھیں گے ،میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کے چاچا مولوی علی محمد جان کو سری نگر کے علاقے کرسو راجباغ میں سپردخاک کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں ہفتے کو غیر معمولی سکیورٹی میں نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے پہلے مر حلے میں شہریوں نے کم تعداد میں ووٹ ڈالے ۔ پولنگ اسٹے شن بھارتی فوج کے حصار میں رہے ۔ بھارتی فوج نے نام نہاد بلدیاتی انتخابات کے پہلے مر حلے پر بھی کئی علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑی تعداد میں شہریوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق نام نہاد بلدیاتی انتخابات میں سکیورٹی کے نام پرسری نگر ، بڈگام ، گاندربل ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، کپواڑہ ، پلوامہ ، اسلام آباد ، کولگام ، شوپیاں ، ڈوڈا ، کشتواڑ ، سامبا ا ، پونچھ ، راجوری اور اس علاقے کے دیگر علاقوں میں تلاشی مہم جاری رکھی گئی ، آٹھ مرحلوں پر محیط نام نہاد بلدیاتی انتخابات کا سلسلہ 19 دسمبر کو اختتام پذیر ہوگا جبکہ 22 دسمبر کو نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سابق چیرمین سید علی گیلانی نے کہا کہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے نام نہاد انتخابات کے شرمناک عمل کا حصہ بننے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں ہے اس لئے انہیں بلدیاتی انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنا چاہیے انہوں نے کہا کہ ہمیں بھارت کی ایسی ریشہ دوانیوں اور سازشوں سے ہوشیا ر رہناچاہیے اور اپنی جدوجہد کو آزادی کی صبح تک جاری رکھنا کا عزم کرنا چاہیے ۔کے پی آئی کے مطابق ٹویٹر پر جاری بیان میں سید علی گیلانی نے کشمیری عوام سے مقبوضہ کشمیرمیں ہونے والے ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات کا مکمل بائیکاٹ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت جب بھارت کے غیرقانونی قبضے کے خلاف ہماری تحریک ایک نازک مرحلے سے گزررہی ہے ڈی ڈی سی کے انتخابات منعقد کرانا آبادیاتی تبدیلی،زمین چھیننے ،غیرقانونی کالونیاں تعمیر کرنے ،ہماری معیشت پر حملہ آور اور ہماری روزی کوختم کرنے کا نیاگھناونی کھیل ہے ۔