سرینگر(کے پی آئی،این این آئی ) مقبوضہ کشمیر میں عارضی ملازمین نے گورنر ہائوس کی جانب مارچ کیا ۔فورسز نے کئی علاقو ں کا محاصرہ اور آپریشن کرتے ہوئے متعدد افراد گرفتار کر لئے ،بھارتی قبضے کیخلاف 27اکتوبرکو یوم سیاہ منایا جائے گا، قابض فوج نے 2 نوجوانوں کو مجاہد ظاہر کر کے سرنڈر کرنے کا ڈرامہ رچا دیا ، کٹھ پیلی انتظامیہ نے جموں وکشمیر سول سروس قواعد کے دفعہ 226 (2) میں کچھ ترامیم متعارف کرائی ہیں جن سے کسی بھی سرکاری ملازم کو عوامی مفاد میں 22سالہ خدمات یا 48سال کی عمر ہونے پر ملازمت سے سبکدوش کیاجاسکتاہے ’’ایڈیٹرز گلڈ آف انڈیا اور پریس کلب آف انڈیا‘‘ نے بھی کشمیر ٹائمز کا دفتر سربمہر کرنے کی مذمت کی ہے ۔ مقبوضہ کشمیرمیں روڈ ٹرا نسپورٹ کا رپوریشن کے ملازمین نے تنخواہیں نہ ملنے پر احتجاج کیا ،گورنر ہاوس چلو پروگرام کورنگدار پانی اور لاٹھی چارج سے ناکام بناتے ہوئے پولیس نے کئی ملازمین کوحراست میں لے لیا ۔دریں اثنا بھارتی قابض فوج نے وادی کے کئی علاقوں میں محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کردیا ، کئی کشمیری نوجوان گرفتار کر لئے جمعہ کو کئی مقامات پر لوگوں نے احتجاجی مظاہرے بھی کئے ،کے پی آئی کے مطابق بھارتی فوج کا وادی کے کئی علاقوں میں فوجی آپریشن جاری ہے ، سوپور قصبے میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی شروع کی گئی،سرینگر میں بھی فوج نے کئی علاقوں میں تلاشی آپریشن کیا ، دو نوجوانوں کو سرینگر میں حراست میں لیا گیا۔مسلم خواتین مرکز کی سربراہ یاسمین نے کشمیریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منائیں ۔ مقبوضہ کشمیرمیں کورونا پر کنٹرول نہ ہوسکا،مزید 14افراد انتقال کرگئے ۔