سرینگر، سٹٹگارٹ (نیوزایجنسیاں ) بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تین ماہ بعد ریل سروس بحال ہوگئی ہے ۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ مقبوضہ کشمیر میں ریل سروس بحال ہو گئی ہے اور سرینگر سے چلنے والی ریل جنوبی کشمیر کے مختلف سٹیشنوں سے ہوتے ہوئے بنی ہال پہنچی۔رپورٹ کے مطابق ریلوے عہدیدار کا کہنا تھا کشمیر ریل سروس مکمل بحال ہوگئی ہے اور یہ ریل بنی ہال پہنچنے سے قبل بارہمولہ سے بھی گزری۔سکیورٹی کے پیش نظر حکام کی ہدایت کی ہے کہ ریل کے اوقات صبح 10 بجے سے سہہ پہر 3بجے کے دوران رکھے جائیں۔کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر میں لاک ڈاؤن کو 105 دن ہوگئے ہیں اور تاحال انٹرنیٹ، موبائل سروس اور مواصلاتی نظام معطل ہے ۔ وادی میں برف باری کے باعث اشیائے ضروریہ کی قلت ہوگئی ہے اور متعدد علاقوں میں لوگ بے یار و مددگار ہیں۔بھارتی فورسز نے سوپور اور بارہ مولہ میں مختلف کارروائیوں کے دوران 5 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے جن کی شناخت ہلال میر، ساحل نذیر، پیرزادہ زبیر، الفت بشیر میر اور اعجاز بٹ کے نام سے ہوئی۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی فوجیوں نے گزشتہ رات پلوامہ کے علاقے ڈاڈ سر ترال کی جامع مسجد پر شدید پتھرائو کیا جس سے مسجد کو سخت نقصان پہنچا اور اسکی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔ علاقے کے لوگوں نے بھارتی فوجیوں کی بہیمانہ کارروائی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ہاتھوں ان کے مذہبی مقامات بھی محفوظ نہیں ہیں۔ پلوامہ ہی کے علاقے ہردی میر ترال میں نامعلوم افراد نے سڑک کنارے کھڑے ٹرک کو نذر آتش کر دیا۔ بھارت کے تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے اہلکار وں نے پولیس کیساتھ پہلگام میں حریت پسندوں غلام نبی خان اور ظفر حسین بٹ کے گھروں پر چھاپے مارے اور ان کی املاک ضبط کرلی۔ دریں اثناء کشمیری رہنمائوں اور جرمنی کے انسانی حقوق کے کارکنوں نے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کو نظرانداز نہ کرے ۔ جرمنی کے شہر سٹٹگارٹ میں’’کشمیرمیں خطرناک انسانی بحران‘‘کے زیر عنوان سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہامقبوضہ علاقے میں انسانیت کو قید کرلیا گیا ہے ۔عالمی برادری مقبوضہ وادی میں کرفیو کے خاتمے اور تنازع کشمیر کے پرامن حل کیلئے اپنا کردار ادا کرے ۔مقرین میں انسانی حقوق کے رہنماKarl-Christian Hausmann ، ڈاکٹر اسحق، ظفر قریشی اور کشمیر کونسل یورپ کے چیئرمین علی رضا سید ،رفعت وانی ودیگر شامل تھے ۔