سری نگر (کے پی آئی،این این آئی ) مقبوضہ کشمیر میں نوجوانوں کی شہادت کیخلاف ہڑتال اور مظاہرے کئے گئے ۔قابض فوج نے پلوامہ میں شہید اعجاز،جاویداور شاہنواز کی لاشیں لواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کردیا ، مشتعل شہریوں کے احتجاجی مظاہرے کئے ، بھارتی فورسز پر پتھرائو بھی کیا ،وسطی کشمیر اور کشتواڑ سے مزید 3کشمیری گرفتار کرلئے گئے ہیں،ایک بار پھر ڈرون کی پروازوں سے بھارتی فوج کی نیندیں حرام ہوگئیں ،حکام کے مطابق جموں کے ائیر فورس سٹیشن کے نزدیک ایک اور ڈرون کو دیکھا گیا، اونچائی 500 سے 800 میٹر تک تھی۔ متحدہ مجلس علما نے مساجد میں نماز کی ادائیگی پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت مودی کی قیادت میں جنوبی ایشیا میں امن کو تباہ کرنے پر تلا ہواہے ۔راکے سابق سربراہ ایس ایس دولت نے کہا ہے کہ دفعہ 370 ہمیشہ کیلئے ختم ہو گئی ہے اوراب اسے بحال نہیں کیا جائے گا۔دریائے جہلم میں ڈوب کر 80سالہ شخص اور نوجوان جاں بحق ہوگئے ،گاڑی کھائی میں گرنے سے 4افراد زخمی ہوگئے ۔مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بوڑھی والدہ گلشن نذیر نے منی لانڈرنگ کیس میں بھارتی ادارے کے سامنے پیش ہونے سے انکار کر دیا ہے ۔تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں تین کشمیری نوجوانوں کی شہادت پر مکمل ہڑتال رہی ، کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے بھی کیے گئے جبکہ بھارتی فورسز کی سخت پابندیاں عائد رہیں ۔ ضلع کپواڑہ میں دستی بم سے دس سالہ لڑکا زخمی ہوگیا،بچے کو بم علاقہ سے ملے تھے ۔کورونا وائرس سے مزید دو کشمیری جاں بحق ہوگئے ۔