لاہور، سرینگر ، مظفر آباد ، اسلام آباد ، برمنگھم( اپنے سٹاف رپورٹر سے ، نیوز ایجنسیاں ) آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد بھارتی وزیر اعظم مودی نے پہلی مرتبہ مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تو کشمیر کی عوام نے ان کا مکمل بائیکاٹ کردیا،جلسہ گاہ سے کچھ دور دھماکہ ہوگیا، پوری وادی میں ہڑتال کی گئی، چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں، مختلف مقامات پر کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرے کئے ، ’’ گو بیک‘‘،’’ پاکستان زندہ باد ‘‘ اور ’’ کشمیر آزادی چاہتا ہے ‘‘کے نعرے گونجتے رہے ، وادی میں یوم سیاہ منایا گیا۔اس موقع پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ، انٹرنیٹ سروس معطل کردی گئی، مودی کے پہنچنے سے قبل ہی ان کی ریلی کے راستے سے 12 کلومیٹر دورہ دھماکہ بھی ہوا۔ پلوامہ میں نوجوان کو گرفتار کرگیا گیا ، مشعال ملک نے کہا کشمیر ی کبھی سرنڈر نہیں کرینگے ، آزاد کشمیر میں بھی مختلف مقامات پر ریلیاں نکالی گئیں، لائن آف کنٹرول کے آرپارکشمیری عوام نے یوم سیاہ منایا۔ وزیراعظم آزادکشمیر وچیئرمین جموں وکشمیر لبریشن سیل سردارتنویرالیاس کی خصوصی ہدایات پر جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیراہتمام آزادکشمیر اور پاکستان کے مختلف شہروں میں یوم سیاہ مناتے ہوئے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ کشمیر سنٹرلاہور کے زیراہتمام پریس کلب کے باہر بھی ریلی نکالی گئی ۔ اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے احتجاج کیا گیا، اپنے خطاب میں سردار تنویر نے کہا مودی کا دورہ کشمیروں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ۔ مودی کے دورہ کے اہم موقع پر بھی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوج نے مزید 3 نوجوانوں کو خون میں نہلا دیا۔ جمعرات سے شہید ہونے والوں کی تعداد 11 ہوگئی۔پاہو میں محاصرے کی کارروائی کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 5 اگست 2019 میں مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے سے متعلق آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مقبوضہ وادی کا پہلا دورہ کیا تو مقبوضہ کشمیر کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا، جگہ جگہ فوج کے پہرے ، خار دار تاریں لگا کر راستے بند کر دیئے گئے ۔ پولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد تعینات کی گئی اور خصوصی کیمروں کا بھی استعمال کیا گیا۔ فورسز اہلکارتمام بڑے شہروں اور قصبوں کے علاوہ سرینگر جموں شاہراہ پر گاڑیوں اور مسافروں کی مسلسل تلاشی لیتے رہے ۔ دوسری طرف کشمیریوں نے وادی میں مودی کی آمد پر مکمل ہڑتال کردی اور ’’ گو بیک‘‘ کے نعروں سے مودی کا استقبال کیا۔ ہڑتال کی کال کل جماعتی حریت کانفرنس کی جانب سے دی گئی جس کا مقصد نام نہاد بھارتی سرکار کو کھلا پیغام دینا ہے کہ کشمیری آزادی کے مطالبے سے کبھی دست بردار نہیں ہوں گے اور تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچائے بغیر آسانی سے نہیں بیٹھیں گے ۔ معروف حریت پسند رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشال ملک کا کہنا ہے کہ مودی کا دورہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے ، بھارت نے کشمیر میں ظلم وستم کی تمام حدیں پار کر دیں، کشمیری کبھی سرنڈر نہیں کریں گے ، تحریک آزادی کشمیر کامیاب ہوں گی۔ وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ جب تک آزادی نہیں مل جاتی، کشمیریوں کیلئے ہر دن یوم سیاہ کی طرح ہے ۔ کشمیری 75سال سے جو قربانیاں دے رہے ہیں، اس کی مثال پوری دنیا میں نہیں ملتی، حق خودارادیت کی جدوجہد جاری رہے گی، بھارتی قیادت نے پورے خطے کا امن داؤ پر لگا دیا۔ کشمیر میڈیا سروس (کے ایم ایس ) کے مطابق مودی کے دورے سے کچھ دیر قبل جموں میں دھماکا بھی ہوا، دھماکا مودی کے ریلی کے مقام سے 12 کلومیٹر دور ہوا۔ دنیا بھر میں کشمیریوں نے یوم سیاہ منایا اور احتجاجی مظاہرے کئے ۔جس کا مقصد علاقے پر غیر قانونی بھارتی تسلط کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانا تھا۔مظفرآباد میں ایک احتجاج مظاہرہ کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی ۔ بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے گئے ۔ پاکستان کے دارلحکومت اسلام آبادمیں بھی بھارتی ہائی کمیشن کے سامنے کشمیریوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں کشمیریوں رہنماوں نے شرکت کی اس موقع پر کشمیری رہنماوں نے عالمی برادری پر زوردیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی بڑھتی ہوئی نسل کشی اور بھارت کے مذموم عزائم کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ برہان وانی شہید چوک میں شہریوں کی بڑی تعداد مودی مخالف دھرنے میں شریک ہوئے ۔ مظاہرین نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر ’’سٹاپ مودی جموں و کشمیر آزادی چاہتا ہے ‘‘ کے نعرے درج تھے جبکہ دھرنے میں شریک مظاہرین ’’گو مودی گو بیک‘‘ کی شدید نعرے بازی کر رہے تھے ۔ مظفرآباد میں پاسبان حریت نے احتجاجی مظاہرہ کیا ، شرکا نے سیاہ پرچم اٹھا رکھے تھے ۔ مقررین نے کہا مقبوضہ کشمیر میں سب اچھا دکھا کر دنیا کو بے وقوف بنانے کی کوششیں کشمیریوں نے ناکام بنا دیں۔ مودی کے دورہ کے تناظر میں ہفتہ کے روز بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ میں ایک 18 سالہ نوجوان کو گرفتارکرلیا ہے ۔ اس پر کاکہ پورہ میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے دو اہلکاروں کے قتل کا الزام بھی عائد کیا گیا۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے نوجوان بے گناہ ہے اورکسی عسکری سرگرمی میں ملوث نہیں ہے ۔ مودی کے دورہ کشمیر پر احتجاج کرتے ہوئے کشمیر سنٹرلاہور کے زیراہتمام پریس کلب کے باہر ریلی نکالی گئی جس کی قیادت انچارج سنٹرسردارساجد محمود، نمائندہ کل جماعتی حریت کانفرنس انجینئرمشتاق محمود، رہنما پی پی آزاد کشمیر غلام عباس میر‘ صدر پی ٹی آئی آزادکشمیر لاہور فاروق آزاد، امیرجماعت اسلامی آزادکشمیر لاہور ڈویژن خوشحال شاہین نے کی۔ ریلی میں مختلف سیاسی وسماجی جماعتوں کے رہنماؤں، کارکنوں اور کشمیری کمیونٹی کے نمائندگان نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی سے صدر کشمیر ویلفیئر ایسوسی ایشن راجہ محمد رفیق،خطیب جناح باغ علامہ فداء الرحمان حیدری، چیئرمین بلومنگ رائٹرز آرگنائزیشن پاکستان نسیم الحق زاہدی، سابق امیدوارکنٹونمنٹ بورڈ عمران افضل، ملک طارق، نثاراحمد بیگ، ماہتاب احمد، فہد احمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا مقبوضہ کشمیر کے عوام کے لیے اپنا تن من دھن قربان کرنے کو تیار ہیں۔ مودی کے دورہ کشمیر کیخلاف برطانیہ میں مقیم تارکین وطن کشمیریوں اور ان کے حامیوں نے بھی احتجاج کیا۔مظاہرین نے برمنگھم میں بھارتی قونصلیٹ کے باہر بھارت مخالف اور کشمیر کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ مظاہروں کا اہتمام تحریک کشمیر برطانیہ نے کیا تھا۔تنظیم کے صدر فہیم کیانی نے کہا کہ کشمیری کبھی بھی مذموم بھارتی ہتھکنڈوں سے مرعوب نہیں ہوں گے ۔