اسلام آباد(خبر نگار، صباح نیوز) عدالت عظمیٰ نے ڈیرہ غازی خان سے دو ہزار پندرہ میں لڑکی کے اغوا سے متعلق مقدمے میں پیش رفت کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے بازیابی کے لئے چاروں صوبوں کی پولیس کو تعاون کرنے کی ہدایت کی ہے ۔تین رکنی بنچ نے مغوی لڑکی کے والدین کے وکیل کی طرف سے عدالتی کارروائی پر عدم اطمینان ظاہر کرنے پر برہمی کا اظہار کیا ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے ریما رکس دیئے کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہمارے ملک میں عورتوں اور بچوں کو بیچا جاتا ہے ۔جمعہ کو عاصمہ مجید کی بازیابی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی تو مغوی کے والدین کے وکیل کی طرف سے عدالتی کاروائی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔ جسٹس عمر عطاء بندیال نے گمشدہ لڑکی کے اہلخانہ کے وکیل کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ جو باتیں آپ کر رہے ہیں عدالت پولیس کو دسمبر 2019 کی سماعت پر کہہ چکی ہے ، رپورٹس کے مطابق ملتان، حیدرآباد اور لودھراں انسانی سمگلنگ کے گڑھ ہیں۔جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا حیدر آباد میں پتہ کروائیں لڑکی وہاں کسی ڈیرے پر ہوگی۔عدالت نے ایڈیشنل آئی جی کو ہدایت کی کہ ان گینگز کا پتہ لگائیں جو یہ کام کر رہے ہیں۔ دوران سماعت بیٹی کی عدم بازیابی پروالدین سپریم کورٹ میں رو پڑے ، رو رو کر دہائی دیتے ہوئے بچی بازیاب کرانے کی درخواست کی۔ ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب نے دو ماہ کی مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔ عدالت کے باہر عاصمہ کے والد عبدالمجید اور والدہ نے اشکبار آنکھوں کے ساتھ میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کہا پولیس کو سب پتا ہے لیکن کام نہیں کررہی، عدالت میں انگریزی میں کیا بات ہوئی کچھ سمجھ نہیں آئی۔دریں اثناعدالت عظمیٰ نے سندھ کے علاقے میہڑ میں تہرے قتل سے متعلق مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے مرکزی ملزم مرتضیٰ چانڈیو کو جلد گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے ۔چیف جسٹس گلزار احمدنے کہا کہ کیا سندھ پولیس دو مفروروں کو بھی گرفتار نہیں کر سکتی؟۔ سپریم کورٹ نے سندھ انڈسٹریل سپورٹ پیکج واپس لینے سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد آئندہ سماعت تک روکتے ہوئے وفاقی حکومت اور نیپرا کو نوٹسز جاری کر دیئے ہیں۔جسٹس مظہر عالم خان میاں خیل نے کہا کہ چند روز پہلے خبر آئی کہ فرنس آئل کے تاخیر سے آرڈر دینے سے اربوں کا نقصان ہوا۔ عدالت نے مزید سماعت 4دسمبر تک ملتوی کردی۔ا