ملتان ( رپورٹ: شیخ محمد ارسلان)ملتان ریجن میں رواں سال ریکارڈ وارداتوں نے پولیس کی کارکردگی کا پول کھول دیا۔270 افراد قتل ، خواتین سے جنسی زیادتی کے 400 سے زائد واقعات بھی رپورٹ ہوئے ،دوران ڈکیتی فائرنگ سے زخمی ہونے کے 800 جبکہ وارداتوں کی شرح 5500 رہی۔ ملتان کے 7 تھانوں میں ابتر ریکارڈ کے حامل پولیس افسران ایس ایچ اوز تعینات ہیں۔پولیس ریکارڈ کے مطابق رواں سال کے دوران ملتان ریجن میں مجموعی طور پر 270 افراد کے قتل کی وارداتیں ہوئیں،خواتین کے ساتھ گینگ ریپ کے 6 واقعات جبکہ اغوا کے بعد خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے 401 واقعات رپورٹ ہوئے ،اسی طرح ملتان ریجن کے چاروں اضلاع میں جرائم کی بڑھتی شرح میں ملتان ضلع بازی لے گیا جہاں ڈکیتی چوری اور رہزنی کی 1100 وارداتیں رپورٹ ہوئیں جبکہ گاڑی چھیننے کی 110 اور موٹر سائیکل چوری کی 1080 ریکارڈ وارداتیں رپورٹ ہوئیں،رواں سال کے دوران خانیوال میں ڈکیتی کی 991 ،گاڑی چھیننے کی 90 ،موٹرسائیکل چوری کی 800 وارداتیں ہوئیں،وہاڑی میں مجموعی طور پر ڈکیتی چوری اور رہزنی کی 1200 وارداتیں ہوئیں جبکہ لودھراں میں یہ شرح 900 رہی ۔