ملتان؍ رحیم یار خان( کرائم رپورٹر، جنرل رپورٹر ،سپیشل رپورٹر، خبر نگار، خصوصی رپورٹر،سٹی رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) پولیس نے ملتان قاسم باغ سٹیڈیم کا کنٹرول دوبارہ سنبھال لیا جبکہ پنجاب بھر میں پکڑ دھکڑ جاری ہے ، اپوزیشن اتحاد نے کہا ہے کہ آج جلسہ ہوکر رہے گا۔تفصیلات کے مطابق ملتان کے قلعہ کہنہ قاسم باغ سٹیڈیم میں ڈھول کی تھاپ پر رقص کرتے ، ہاتھ سینکتے اور گپیں لڑاتے پی ڈی ایم کارکنان، کنٹینر ہٹانے کے لئے کرین لے کر پہنچے تو سٹیڈیم میدان جنگ میں تبدیل ہو گیا۔پولیس نے کارکنان پر لاٹھی چارج کیا جس سے کئی کارکن زخمی ہوگئے ۔ پولیس نے جاوید ہاشمی کے داماد زاہد بہار ہاشمی سمیت کئی کارکنوں کو گرفتار کر لیا، یوسف رضا گیلانی کے بیٹے اور رکن پنجاب اسمبلی علی حیدر گیلانی کو بھی حراست میں لیا تاہم انہیں کچھ دیر بعد ہی رہا کر دیا گیا۔قاسم گیلانی کو ایک ماہ کیلئے جیل بھیج دیا گیا۔ لوہاری گیٹ پولیس نے دو مقدمات درج کر لئے جن میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے چاروں صاحبزادوں علی موسیٰ گیلانی ،علی حیدر گیلانی، عبدالقادر گیلانی، علی قاسم گیلانی ،جاوید اختر صدیقی راؤ ساجد علی،راؤ انیس الرحمٰن ،عبدالرحمن کانجو ، جے یو آئی کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری مولانا عبدالغفور حیدری ،مولانا اعجاز الحق، مولانا حبیب اکبر،شیخ طارق رشید سمیت 80 نامزد جبکہ 800 نامعلوم افراد شامل ہیں۔کارکنان کے سٹیڈیم سے چلے جانے کے بعد کیٹرنگ والے شامیانے ، کرسیاں اور دیگر سامان واپس لے گئے اور انتظامیہ نے سٹیڈیم کا کنٹرول سنبھال کر تمام جماعتوں کے پرچم اتاردیئے ۔قاسم باغ سٹیدیم کے داخلی راستے پر دوبارہ کنٹینر رکھ دیئے گئے ہیں اور پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے ۔سٹیڈیم پرقبضہ اورتوڑ پھوڑ کے واقعات کے پیش نظر ضلعی انتظامیہ الرٹ ہے اور ڈپٹی کمشنر عامر خٹک کی ہدایت ریسکیو 1122 میں ریڈ الرٹ کر دیا گیا ہے ،کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ریسکیوملتان کے 550 ریسکیورز کوقاسم باغ سٹیڈیم میں تعینات کیا جائے گا،تمام ریسکیو سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔پولیس نے چوک گھنٹہ گھر میں ن لیگ کے ایک اجلاس پر دھاوا بول کر بھی متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا، رانا ثناء اللہ کو گرفتار کرنے کی بھی کوشش کی گئی جو کارکنوں نے ناکام بنادی۔رحیم یار خان اور بوریوالا میں بھی اپوزیشن کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔سندھ ،پنجاب بارڈر پر پولیس ہائی الرٹ ہے اور مسافر گاڑیوں کی چیکنگ کی جارہی ہے ۔پی ڈی ایم نے دعویٰ کیاہے کہ ملتان پولیس نے کریک ڈاؤن کے دوران 400 سے زائدکارکن گرفتارکرلئے ، 50 رہنماایک ماہ کیلئے نظربندکردیئے ۔رہنما پیپلزپارٹی قمر زمان کائرہ کے مطابق پی پی گجرات کے صدرضیامحی الدین اوران کے بھائیوں کو30دن کیلئے نظربندکردیاگیا،پی پی منڈی بہاوَالدین کے صدرآصف بشیراور دیگر عہدیداروں کوپولیس نے گھیرے میں لے رکھا ہے ،پیپلزپارٹی ٹوبہ ٹیک سنگھ کے جنرل سیکرٹری کوحراست میں لے لیاگیا،پیپلزپارٹی جھنگ اورفیصل آبادکے عہدیداروں کی فہرستیں لیکرپولیس جگہ جگہ چھاپے ماررہی ہے ۔سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کے چیئرمین سینیٹررحمان ملک نے یوسف رضاگیلانی کے بیٹوں کیخلاف مقدمات کانوٹس لے لیا اور کہا پولیس کوقانون کے مطابق برتاؤکرناچاہئے ۔پی ڈی ایم نے آج ہر صورت جلسے کااعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اگر کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوام کا سیلاب اسے بہاکرلے جائیگا ،کارکن تمام رکاوٹیں توڑ کر آئیں ،جہاں جہاں پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آتی ہے تواسے توڑیں اور آگے بڑھیں، اگر وہ ڈنڈا ستعمال کرتے ہیں تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کر نے کی اجازت ہے ، بیک ڈور کسی سے کوئی رابطے نہیں ،8دسمبر کو پی ڈی ایم کے سربراہی اجلاس میں آئندہ کی حکمت عملی طے ہوگی ۔جامعہ قاسم العلوم میں پی ڈی ایم رہنمائوں کے اجلاس کے بعد فضل الرحمٰن نے یوسف رضا گیلانی ،رانا ثناء اﷲ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ملتان ، ڈیرہ غازی خان ، بہاولپور اور خانیوال سمیت مختلف شہروں سے کارکنوں کو گرفتار کیا جارہاہے ، دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ اگر آپ جلسے میں گئے تو آپ کو تاوان کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا حکومت اس وقت ریاستی دہشتگردی پر اتر آئی ہے ۔ انہوں نے کہا واضح طورپر اعلان کرتا ہوں کہ آج جلسہ ہوکر رہے گااور اگر کوئی طاقت جلسے کو روکے گی تو عوام کا سیلاب انہیں بہا کر لیکر جائیگا ۔ انہوں نے کہا میں تمام کارکنوں کو ہدایت دینا چاہتا ہوں کہ وہ تمام رکاوٹیں توڑ کر آئیں اورجہاں جہاں پر پولیس یا کوئی بھی قوت راستے میں آتی ہے تو ان کی قوت اور گھیرے کو توڑیں اور آگے بڑھیں، اگر وہ ڈنڈا ستعمال کرتے ہیں تو آپ کو بھی ڈنڈا استعمال کر نے کی اجازت ہے ۔ انہوں نے کہا بھرپور مزاحمت کے ساتھ جلسہ ہوکر رہے گا ۔ انہوں نے کہا ہم ہر صورتحال کا مقابلہ کر نے کے لئے تیار ہیں، اگر جلسے کا رخ نہیں کر سکیں گے تو یاد رکھیں جیلوں کا رخ کریں گے ۔ انہوں نے کہاکہ انتظامیہ نے جو ملتان میں رویہ رکھا ، یہ پوری حکومت کا پلان ہے ، اس کے خلاف اگلے جمعہ اور پھر اتوار کو پورے ملک کے ضلعی ہیڈکوارٹرز پر مظاہرے اور احتجاج کا اعلان کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا ہم نے کہا تھا کہ جنوری میں لانگ مارچ کرینگے لیکن اب شاید وہ چاہتے بھی یہی ہیں کہ ہم بہت جلدہی لانگ مارچ کا اعلان کریں ۔ فضل الرحمٰن نے کہاسیاسی تحریکیں ، گرفتاریاں ، آزمائشیں ساتھ ساتھ چلتی ہیں ،ہمیں ان سے ڈرایا نہیں جاسکتا ۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا جلسہ قلع کہنہ قاسم باغ پر ہوگا ،تمام قیادت وہاں پرپہنچے گی، ہر طرف میدان گرم ہوگا ۔استعفوں کے آپریشن کے حوالے سے سوال پر فضل الرحمٰن نے کہا حکمرانوں نے جنگ چھڑ دی اور ہم نے بھی جنگ چھڑدی ، اب کوئی ترتیب نہیں ہے ، جو کچھ ہوگا اور جب ہوگا، سامنے آتا رہے گا ۔ انہوں نے کہا کوویڈ 19سے زیادہ خطرناک کوویڈ 18ہیں ہے ،یہ ملک کا بیڑہ غرق کررہا ہے ۔ فضل الرحمٰن نے کہا ہمارے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطے نہیں اور پی ٹی ڈی ایم نے اس حوالے سے باقاعدہ اعلان کر دیا تھا ۔ انہوں نے کہا8دسمبر کو آئندہ کے اقدامات کے حوالے سے اسلام آباد میں سربراہی اجلاس کررہے ہیں۔مسلم لیگ (ن)کے رہنما رانا ثناء اﷲ نے ایک سوال پر کہاکہ ہم نے یہ تحریک حکومت کی اجازت سے شروع نہیں کی ، مریم نواز نے جلسہ میں شرکت حکومت کی اجازت سے نہیں کر نی ،وہ ہر قیمت پر ملتان پہنچیں گی اور تمام رکاوٹیں توڑ کر پہنچیں گی۔سابق یوسف رضا گیلانی نے کہا بلاول اور آصف زر داری علیل ہیں ، آصفہ بھٹو جلسے سے خطاب کرینگی ۔ انہوں نے کہاعمران خان نے کہا تھا اپوزیشن جلسہ کرے ،ہم کنٹینرز دینگے اور کھانا بھی دینگے ، انہوں نے آدھا وعدہ پور ا کر دیا اور کنٹینرز آگئے ۔ پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی کی گرفتاری کی ویڈیو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ کوفے کی سیاست سے مدینہ کی ریاست نہیں بن سکتی۔انہوں نے کہا چاہے کچھ بھی ہو جائے ، آج پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے ، آصفہ بھٹو زرداری میری نمائندگی کے لئے ملتان پہنچ رہی ہیں۔ آصفہ بھٹو نے کہاہے کہ ملک معاشی طور پر غیر مستحکم ہورہا ہے جس کی وجہ سے نوکریاں ختم ہورہی ہیں، پچاس لاکھ گھر دینے کا وعدہ وفا کرنے کی بجائے ہزاروں لوگوں کوبے گھرکردیا گیاہے ۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماؤں شیریں رحمان ، نیئر بخاری، نثار کھوڑو ، مصطفی نواز کھوکھر اور چودھری منظور احمد نے بھی علی قاسم گیلانی کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ علی قاسم گیلانی پر بہیمانہ تشدد ایک افسوس ناک واقعہ ہے ، کسی کو ملاقات بھی نہیں کرنے دی جارہی ۔