ملتان،لاہور(جنرل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،سپیشل رپورٹر )ملتان میں نوجوان نے فائرنگ کر کے اور سسرالیوں کے گھر کو آگ لگا کر بیوی،بچوں اورساس سمیت10افرادکوقتل کردیا جبکہ سسر اور سالے کو شدید زخمی کردیا۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روزملتان کے علاقہ حسن آباد میں نوجوان اجمل نے اپنے باپ ظفر کی مدد سے خون کی ہولی کھیلی ۔ اجمل کو اپنی بیوی کرن کے کردار پر شک تھاجس پر اس سے جھگڑا رہتا تھا۔گزشتہ رات اجمل اپنے والد ظفرکے ہمراہ سسرال کے گھر میں داخل ہوا۔ ملزم نے پسٹل سے فائرنگ کرکے اپنی بیوی کرن،ساس تسلیم ،سالی صائمہ کی بیٹی نائمہ دوسری سالی آصمہ اور اپنے بچوں 10 سالہ مریم ، 8 سالہ صائم اور دیگر کو فائرنگ کرکے قتل کردیا،اس دوران اسکی سالی صائمہ جان بچا کر گھر سے باہرنکلی اور ساتھ والے گھر میں داخل ہوگئی۔تاہم سنگدل اجمل نے اسے ساتھ والے گھر میں داخل ہوکر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔بعدازاں ملزم نے سسرال کے گھر کو پٹرول چھڑک کر آگ لگادی۔اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ سی پی او ملتان عمران محمود بھی پہنچ گئے ۔پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لیکر ملزم اجمل اور اسکے والد ظفر کو گرفتار کرلیا ۔دوسری جانب ریسکیوٹیم نے جھلسنے والے افراد کو نشترہسپتال منتقل کردیا ۔ اطلاعات کے مطابق مرنے والوں میں 5بچے اور 5خواتین شامل ہیں اورکل 10 افراد کو قتل کیا گیا۔ اجمل کے سسر لعل دین اور سالہ علی رضا تشویشناک حالت میں نشتر ہسپتال کے برن یونٹ منتقل کئے گئے ہیں۔ریسکیو ذرائع کے مطابق رات گئے تک 8افراد کی لاشیں خاکستر گھر سے نکالی گئیں۔دریں اثنا المناک واقعہ پر علاقہ میں شدید خوف وہراس پھیل گیا۔سی پی او ملتان عمران محمود نے بتایا کہ ملزم اجمل سعودی عرب میں مقیم تھا اور کچھ دن پہلے پاکستان واپس آیا تھا ۔ ملزم کو اپنی بیوی کے کردار پر شک تھا اور ناجائز تعلقات کا شبہ تھا۔ اجمل ، ظفر اور ایک تیسرے ملزم نے ملکر قتل کی واردات کی۔ملزم نے ساس، بیوی اور ایک خاتون کو قتل کرکے گھر کو آگ لگائی۔آگ لگنے سے گھر کے اندر موجود دیگر افراد بھی جاں بحق ہوگئے ۔ملزم اجمل اور ظفر کوگرفتار کرلیا جبکہ ایک مفرور ہے ۔بتایا گیا ہے کہ قاتل اجمل کا والد ظفرپہلے بھی قتل کے متعدد واقعات میں ملوث رہا ہے ۔دریں اثنا آئی جی پنجاب کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے ملتان واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے سی پی او کو فوری ہدایت کی کہ تمام ملزموں کو گرفتار کرکے قانون کے مطابق سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔