پشاور(92 نیوز رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے عالم اسلام کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ مسجد اقصیٰ اور بیت المقدس کی آزادی کے لیے قابلِ عمل پلان دیا جائے ، حالات نے ثابت کردیا فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ زبانی جمع خرچ اور قراردادوں سے حل نہیں ہوگا۔ مظلوم فلسطینیوں اور کشمیریوں کو بھارت اور اسرائیل کے مظالم سے آزاد کروانے کا وقت آگیا۔ پشاور کے تاریخی لبیک القدس ملین مارچ کے شرکائسے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا دنیا کے پونے دوارب مسلمان بے تاب ہیں،پاکستانی خون کا آخری قطرہ تک مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے بہانے کے لیے بے قرار ہیں، اسلامی دنیا کے حکمران غیرت ایمانی کا مظاہرہ کریں اور اپنے عوام کی آواز سنیں، امریکہ اور عالمی طاقتوں کی طرف دیکھنے کی ضرورت نہیں،امریکہ کو تو نہتے افغانیوں نے جذبہ حریت سے شکست دے دی۔ پاکستان ، مصر، انڈونیشیا، ملائشیا ، ترکی ، ایران اور سعودی عرب کی مشترکہ فوج چوہتر لاکھ سے زائد ہے ،تیرہ سو جنگی طیارے ہیں،اسرائیل کی 83 لاکھ آبادی کو اردن ، شام اور مصر کے گیارہ کروڑ سے زائد مسلمانوں نے گھیرا ہوا ہے ۔ حیران ہوں کہ اسلامی ممالک کے حکمران جرا ت کا مظاہرہ کیوں نہیں کرتے ۔ملکی سرزمین کا ایک ٹکڑا بھی امریکیوں کے حوالے نہیں کیا جائے گا، اگر ایسا ہوا تو ملک کے کروڑوں عوام کا ہاتھ ہوگا اور پاکستان کے حکمرانوں کا گریبان، مشرف دور سے اب تک پاکستانی سرزمین کو امریکہ کے حوالے کرنے کے جتنے معاہدے ہوئے وہ پارلیمنٹ میں لائے جائیں۔ سراج الحق نے اسٹیبلشمنٹ کو مشورہ دیا کہ اگر وہ چاہتی ہے عوام ان پر تنقید نہ کریں تو انہیں بھی اپنی آئینی ذمہ داری سے تجاوز نہیں کرنا چاہئے ،پاک فوج انتہائی پیشہ ور اور بہادرہے مگر بدقسمتی سے اس نے سرحدوں کی حفاظت کے ساتھ ساتھ ملک میں حکومتیں بنانے اور انہیں گھر بھیجنے کا کام بھی سنبھالاہوا ہے ، حکومت چلانے کا کام سیاستدانوں پر چھوڑنا چاہئے ، عوام خود سیاست دانوں کا احتساب کریں گے ۔ امیر جماعت نے پی ٹی آئی کی حکومت کی نااہلی اور عوام اور ملک کے لیے مسائل کا انبار کھڑا کرنے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ سیٹ اپ نے مدینہ ریاست کا وعدہ کرکے قوم کے ساتھ سب سے بڑا دھوکہ کیا۔ انہوں نے وزیراعظم سے سوال کیا کہ ان کا گرین پاسپورٹ کو عزت دلانے کا وعدہ کہاں گیا؟، حدتو یہ ہے سعودی عرب جو پاکستان کا دیرینہ دوست ہے ،ہماری ویکسین قبول کرنے کے لیے تیار نہیں ، مافیاز وزیراعظم کے اردگرد بیٹھے ہیں اور عوام کو اس بات کا بخوبی علم ہے ، حیرانی ہے جب وزیراعظم مافیاز کی بات کرتے ہیں تو وہ کن لوگوں کی طرف اشارہ کرتے ہیں۔ مسائل کا حل صرف اور صرف اسلامی نظام کے نفاذ میں ہے اور یہ کام جماعت اسلامی کرے گی۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے قائدین اور ورکرز کو ہدایات جاری کیں کہ وہ قرآن و سنت کا پیغام گھر گھر پہچائیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اگر حکومت نے اپنی روش نہ بدلی اور عوام کے ایشوز کو حل نہ کیا تو جماعت اسلامی لاکھوں لوگوں کے ہمراہ اسلام آباد میں پڑاؤ ڈالے گی۔