اسلام آباد، لاہور ، مظفرآباد (سپیشل رپورٹر،اپنے رپورٹر سے ،اپنے خبر نگار سے ،نمائندگان ، نیوزایجنسیاں ) وزیر اعظم عمران خان کی اپیل پرآزادکشمیر سمیت ملک بھر میں گزشتہ روز کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کا دن منایا گیا۔ بھارتی جبر کے باعث محصور ہونے والے مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے بڑی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل آئی ۔ سرکاری دفاتر میں بھی تقاریب کا انعقاد کیا گیا۔ انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں۔پاکستان کیساتھ آزاد کشمیر کے پرچم لہرائے گئے اور ترانے بجائے گئے ۔وفاقی دارالحکومت میں ایکسپریس چوک سے ڈی چوک تک انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی جس میں صدر ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان ،وفاقی وزرا اور وزیراعظم کے مشیر و معاونین خصوصی سمیت عوام کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔ شرکا نے ہاتھوں میں پاکستان کیساتھ آزاد کشمیر کے پرچم بھی تھامے ہوئے تھے ۔ دفتر خارجہ میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر احتجاج اور کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کیلئے تقریب ہوئی۔تقریب کے آغاز میں پاکستان اور آزاد کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے ۔سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور دفتر خارجہ کے حکام کی بڑی تعداد تقریب میں شریک تھے ۔سیکرٹری خارجہ کی قیادت میں دفتر خارجہ حکام کی ریلی وزیر اعظم سیکرٹریٹ روانہ ہوئی ۔ ریلی کے شرکانے نے ہاتھوں کی زنجیربھی بنا ئی۔لاہور میں کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ڈی سی آفس میں ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ریلی کی قیادت ڈی سی لاہور اصغر جوئیہ نے کی۔ریلی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، اسسٹنٹ کمشنرز اور ڈی سی آفس کے ملازمین نے شرکت کی۔کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔شرکا نے بھارت کے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے وائس چانسلر پروفیسر نیاز احمد کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بھی ریلیاں نکالی گئیں اور انسانی ہاتھوں کی زنجیریں بنائی گئیں۔جماعت اہلسنت پاکستان کے زیراہتمام ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا ۔نماز جمعہ کے اجتماعات میں ملک وقوم کی سلامتی، ترقی و خوشحالی، امن اور مظلوم کشمیریوں کی آزادی کیلئے خصوصی طور پر دعائیں کی گئیں۔ مظفرآباد میں جموں وکشمیر لبریشن سیل کے زیر اہتمام تمام محکمہ جات اور میڈیکل کالجز کے طلبہ نے وزیر اعظم سیکرٹریٹ کے سامنے انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی اور پاکستان اور آزادکشمیر کے پرچم لہرا کر اور نعرے لگا کریکجہتی کا اظہار کیا۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام جمعہ کو اسلام آباد میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ کشمیریوں کے حقوق کیلئے ہماری تحریک سمندر کی شکل اختیار کر جائے گی۔ اسلام آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم کر رہا ہے لیکن اقوام متحدہ اور یورپی یونین نے کشمیر کے معاملے پر بات نہیں کی۔ریلی کا مقصد کشمیر کے لوگوں کو پیغام دینا ہے کہ پاکستانی قوم کشمیرکے لوگوں کیساتھ کھڑی ہے اور کھڑی رہے گی۔ ہم بار بار دنیا کو پیغام دیں گے کہ 80 لاکھ انسانوں کو بھارتی فوج نے کرفیو میں بند کر رکھا ہے ، گھروں میں عورتیں، بچے ، بوڑھے بیمار سب بند ہیں، کشمیری عوام حق نہ ملنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔عالمی میڈیا ہانگ کانگ کے احتجاج کی کوریج کرتا ہے لیکن کشمیر کے مظالم نہیں دکھاتا، ملکوں کیلئے پیسہ انسانوں سے زیادہ اہم بن گیا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر بھارت کا حصہ نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازع علاقہ ہے ۔مودی نے آخری پتہ کھیل کربڑی حماقت کردی۔ مودی سمجھتا ہے کشمیر کے لوگ بھیڑ بکریوں کی طرح آرام سے مان جائیں گے لیکن جیسے ہی مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھے گا لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکلیں گے کیونکہ کشمیری عوام میں موت کا خوف ختم ہو گیا ہے ۔جو راستہ مجھے نظر آ رہا ہے وہ کشمیریوں کی آزادی کا ہے ۔ ہماری تحریک کشمیریوں کے انسانی حقوق کیلئے ہے ، ہماری یہ تحریک سمندر کی شکل اختیار کر جائے گی۔ عالمی رہنماؤں کو پہلے مسئلہ کشمیر نہیں معلوم تھا لیکن اب سمجھ آنا شروع ہوگیا ہے ۔ میں نے ان سے ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کیا ۔وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کشمیر میں انسانی المیہ بحران کی طرف بڑھ رہا ہے ۔ دو ماہ سے کشمیر میں مواصلات کا مکمل بلیک آئوٹ ہے اور ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں میں بند کردیا گیا ۔9لاکھ بھارتی فوجیوں نے 80لاکھ کشمیریوں کا محاصرہ کررکھا ہے ۔30 سال میں ایک لاکھ کشمیری حق خودارادیت کیلئے لڑتے ہوئے شہید ہوگئے ۔ عالمی برادری کو چاہیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اس مسئلے کے حل پرزور دے ۔