رمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی عذاب بنا رکھی ہے جس کی وجہنیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیج کمپنی نے 220کے وی نیوٹرانسمشن لائن میں فنی خرابی کے باعث 90میگاواٹ بجلی لیسکو کے سسٹم سے نکل جانا بتا ئی ہے ۔درجہ حرارت میں اضافے کے بعد ملک بھر میں طویل لوڈشیڈنگ معمول بن چکا ہے۔ حکام کے مطابق ملک میں ضرورت سے زائد بجلی موجود ہے اور لوڈشیڈنگ کی وجہ بوسیدہ اور ناکارہ ٹرانسمیشن لائن بتائی جاتی ہے۔ دلیل یہ دی جاتی رہی کہ جس علاقے میں بجلی زیادہ چوری ہو گی وہاں لوڈشیڈنگ بھی زیادہ ہو گی حالانکہ کسی ایک بجلی چور کی وجہ سے پورے علاقے کو لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا کرنا قرین انصاف نہیں۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ بجلی چوری تقسیم کار کمپنیوں کے اہلکاروں کی معاونت کے بغیر ممکن نہیں۔ جہاں تک لائن لاسز کا معاملہ ہے تو ماضی میں حکومت نئی ٹرانسمشن لائن بچھانے کے بعد لائن لاسز میں کمی کے دعوے کرتی جبکہ آج بھی پاکستان میں 14فیصد لائن لاسز دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہیں۔ بہتر ہو گاحکومت ٹرانسمیشن لائن کی توسیع اوربہتری کے ساتھ بجلی چوری کے سدباب کے لئے بھی اقدامات کرے تاکہ عام شہریوں کو لوڈشیڈنگ کی صورت میں بجلی چوروں کی سزا بھگتنے سے بچایا جا سکے۔