اسلام آباد،لاہور،کراچی،پشاور،کوئٹہ(این این آئی) سردی کی شدت میں مزید اضافے کے بعد ملک بھر میں گیس کا بحران مزید شدید ہوگیا ، جو گیس 24 گھنٹوں میں کچھ دیر کیلئے آتی تھی اب وہ بھی آنا بند ہو گئی جسکے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کاسامنا ہے ، گیس کی بندش کے باعث لکڑیوں اور گیس سلنڈر کی قیمتیں آسمان پر چلی گئی ہیں، لائن میں لگ کر لوگ سلنڈر بھرانے پر مجبور ہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے اکثر علاقوں میں گیس کی شدید قلت پیدا ہوگئی ، لیاری میں کئی دن سے گیس ناپید ہے جسکی وجہ سے علاقہ مکین لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں۔سردی کی شدت میں مزید اضافے کے بعد لاہور کے بیشتر علاقوں میں گیس پریشر میں شدید کمی ہوگئی ، کچھ علاقوں میں گیس بالکل غائب ہوگئی ۔ذرائع کے مطابق شہر میں گیس شارٹ فال 15 سو ملین کیوبک فٹ سے تجاوز کرگیا ہے ۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کے مطابق حکومت نے گیس سپلائی برقرار رکھنے کا وعدہ کیا تھا جو اب تک پورا نہیں کیا، ایک دو دن میں اگر گیس فراہمی کو یقینی نہ بنایا گیا تو وہ اپنی ملز بند کرکے سڑکوں پر آجائینگے ۔راولپنڈی اسلام آباد میں بھی گیس بحران شدت اختیار کرگیا ہے ، گھریلو صارفین گیس کی قلت سے پریشان ہیں، سلنڈر اور لکڑیوں کی قیمتیں آسمان کو چھونے لگی ہیں۔کوئٹہ میں گیس پریشر میں شدید کمی کی وجہ سے شہری شدید پریشان دکھائی دیئے ۔ملک بھر میں گیس کے شدید بحران کے پیش نظر پنجاب بھر کی ٹیکسٹائل انڈسٹری بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔چیئر مین اپٹما رحیم ناصرکا کہنا تھا کہ حکومت نے 6 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو گیس ٹیرف کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن بعد میں ٹیرف 9 ڈالر کرنے کا کہا جس پر بھی تعاون کے لیے تیار تھے ۔رحیم ناصر نے بتایا کہ وزیر توانائی حماد اظہر سے کیپٹو پاور پلانٹ سے نکل کر گرڈ سے منسلک ہونے کی کمٹمنٹ نہیں تھی، انکی 92 درخواستیں تقسیم کار کمپنیز میں کنکشنز کیلئے موجود ہیں تاہم آج تک عمل نہیں ہوا۔