اسلام آباد،بہاولپور،تر بیلاغازی (سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ،92نیوز رپورٹ ،نامہ نگار ،نیٹ نیوز ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں قانون نہیں ،طاقت کی حکمرانی رہی، افغانستان میں مذاکرات،سیاسی حل آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے ، پاکستان افغان مسئلہ کے حل کیلئے تعاون کریگا، ان خیالات کا اظہار انہوں نے بہاولپور میں کسان کنونشن سے خطاب اور ترک وزیردفاع سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے بہاولپور میں کسان کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا اس سال ملک میں ریکارڈ موٹرسائیکلز اور گاڑیاں فروخت ہوئیں لیکن پھر بھی لوگ کہتے ہیں ملک تباہ ہوگیا ، کیسے تباہ ہوگیا جب موٹرسائیکل اور گاڑیوں کی فروخت کے ریکارڈ ٹوٹ گئے ، موٹرسائیکل اس لیے بکے کیونکہ دیہات میں پیسہ فراہم کیا گیا، سب سے زیادہ موٹرسائیکل وہیں بکے ، پہلے ڈیڑھ دو سال ملک کومستحکم کردیا،اب ہم ملک کواور اوپر لے کر جارہے ہیں لیکن مسئلہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے ، کسان ہمارے ملک کااثاثہ ہیں، کسانوں کو تحفظ دیاجائے توملک ترقی کی راہ پرگامزن ہو جائے گا،، کھانے پینے کااناج اس سال سب سے زیادہ درآمد کیا، ڈالرکی کمی آتی ہے تو آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ، کسانوں کی آمدن دگنی کرینگے ، کسان کوپیداوارکافائدہ نہیں ملتا،مقررہ قیمتوں سے کم پیسے ملتے تھے ، ملک جب 83لاکھ کسانوں کی مدد کرگیا تو سمجھو ملک اٹھ گیا، ایک مہم چلی تھی کہ جاگیرداروں نے ملک تباہ کردیا، شہروں میں رہنے والے لوگ جاگیرداروں میں فرق نہیں کرسکتے ،26ہزار وہ لوگ ہیں جن کی زمین 125ایکڑ سے زیادہ ہے ، ٹیکس نہ دینے والے بہت کم ہیں، ہم نے اس ملک سے غربت کاخاتمہ کرنا ہے ، ملک ترقی اس وقت کرتا ہے جب غریب طبقے کو اوپر اٹھایا جائے ،اب کسانوں کو کارڈ کے ذریعے سبسڈی دی جائے گی، اس سال کے آخرتک پنجاب کے سارے خاندانوں کے پاس بھی صحت کارڈہوگا، اب ملک اوپر جانا شروع ہوگیا ،گروتھ ریٹ 4فیصد ہوگئی ،ہم اس وقت 40لاکھ ٹن گندم درآمد کررہے ہیں، ہم نے کسانوں کی پیسے اور ٹیکنالوجی دونوں طرح سے مدد کرنی ہے ، وزیرِ اعظم نے اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور میں نرسنگ کالج ، سولرسسٹم ، کرکٹ سٹیڈیم ودیگر منصوبوں کا افتتاح بھی کیا جبکہ وزیراعظم سے ترک وزیردفاع خلوصی آکار نے ملاقات کی جس میں علاقائیمسائل سمیتافغان امن عمل سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق وزیراعظم نے دوطرفہ دفاعی تعاون پراطمینان کا اظہارکیا، ملاقات میں علاقائیمسائل پربھی بات کی گئی ، وزیراعظم نے افغان امن عمل پر پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کیا،وزیراعظم نے ترکی کے جنگلات میں آتشزدگی پرگہری تشویش کا اظہارکیا ،وزیراعظم نے ترکی کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آفت سے نمٹنے میں ترکی کے ساتھ ہرممکن تعاون کیلئے تیار ہیں،پاکستان اورترکی کے درمیان تاریخی دوستانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک کے درمیان منفرد باہمی تعاون اورباہمی اعتماد ہے ،تمام مسائل بالخصوص مسئلہ کشمیرپرپاکستان کی مستقل حمایت پرترکی کے شکرگزر ہیں،امید ہے افغان رہنما آگے بڑھنے کے لیے ہم آہنگی کی اہمیت کو تسلیم کریں گے ، افغان رہنما جامع، وسیع البنیاد اور جامع سیاسی تصفیہ حاصل کریں گے ، پاکستان افغان امن عمل کو آگے بڑھانے اورسیاسی حل کیلئے ہرممکن کوشش جاری رکھے گا ۔ترک وزیردفاع نے کشمیر سمیت تمام مسائل پر حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے افغان تنازع کے سیاسی حل پر زور دیا۔ وزیرِ اعظم نے لال سوہانرہ نیشنل پارک میں مون سون شجر کاری کے سلسلے میں 87 ایکڑ پر 60 ہزار پودے لگانے کی مہم کا آغاز کردیا ۔دریں اثنا وزیراعظم آج 1530میگاواٹ کے حامل تربیلا ڈیم کے پانچویں توسیعی منصوبے کا افتتاح کریں گے ، وزیراعظم بذریعہ ہیلی کاپٹر تربیلا پہنچیں گے ، جہاں سپیکر اسد قیصر ،وفاقی وزیر عمر ایوب خان ،چیئرمین واپڈا اور دیگر اعلیٰ حکام استقبال کریں گے ۔