اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیرِ اعظم عمران خان نے کہاہے کہ وفاقی حکومت قومی مفاد کے حامل تھر منصوبے کو کامیاب بنانے میں ہر ممکنہ مدد فراہم کرے گی، تھر کوئلہ ملک کا ایک اہم اثاثہ ہے جس کو ماضی میں نظر انداز کیا جاتا رہا، تھر کے کوئلے کو بروئے کار لانے سے ملکی توانائی کی ضرورتوں کو پورا کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیر اعظم آفس میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ تھر کول فیلڈمیں دنیا کا ساتواں بڑا کوئلے کا ذخیرہ پایا جاتا ہے جو ایک اندازے کے مطابق آئندہ دو سو سالوں کیلئے ایک لاکھ میگا واٹ بجلی بنانے کے کام آ سکتا ہے ۔ تھر میں کوئلے کے 175ارب ٹن ذخائر پچاس ارب ٹن تیل اور دو ہزار ٹریلین کیوسک فٹ گیس کے برابر توانائی کے حامل ہیں۔ تھر کول بلاک ٹو کو برؤے کار لانے کے پہلے مرحلے پر کام مکمل ہو چکا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں کام جاری ہے ۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا بلاک ٹو سے 2025ء تک پانچ ہزار میگا واٹ بجلی آئندہ پچاس سالوں تک پیدا کی جا سکتی ہے ۔ وزیرِ اعظم کو سندھ اینگروکول مائننگ کمپنی کی جانب سے تھر میں کانکنی کے منصوبے پر بھی بریفنگ دی گئی ۔ وزیرِ اعظم کو تھر فاؤنڈیشن کے تحت تعلیم، صحت، تھر کے مکینوں کو ہنر سکھانے ، تھر میں شجر کاری جیسے عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا ۔ وزیر اعظم آفس میں وزیر اعظم کی زیر صدارت کمیٹی برائے ماحولیاتی تبدیلی کا اجلاس ہوا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی کو دو ہفتوں میں حتمی شکل دیکر کابینہ کے سامنے منظوری کیلئے پیش کیا جائے ۔ مشیر ماحولیات ملک امین اسلم نے وزیرِ اعظم کو الیکٹرک وہیکل پالیسی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبہ پنجاب میں ماحولیاتی آلودگی کی ایک بڑی وجہ گاڑیوں سے نکلنے والا دھواں ہے ۔ اسلئے ضروری ہے الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ پر توجہ دی جائے ۔الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ سے جہاں تیل کی درآمدات میں کمی آئے گی وہاں ماحولیاتی نقصانات پر قابو پانے میں بھی خاطر خواہ مدد ملے گی۔ اس سے سرمایہ کاری کے نئے مواقع میسر آئیں گے ۔ وزیرِ اعظم کو پنجاب میں سموگ پر قابو پانے اور اس کے تدارک کیلئے ترتیب دی جانے والی حکمت عملی پر بریفنگ دی گئی۔وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں ماحولیاتی تبدیلیوں پر قابو پانے کیلئے تمام متعلقہ وفاقی اور صوبائی ادارے رابطے میں رہیں تاکہ موسم گرما میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال میں بروقت ضروری اقدامات اٹھائے جا سکیں ۔وزیرِ اعظم کو دس ارب پودے لگانے کے منصوبے پر ابتک کی پیشرفت پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ کے استعمال کے حوالے سے قواعد و ضوابط ترتیب دیے جاچکے ہیں اور 14اگست2019 سے وفاقی دارالحکومت میں پلاسٹک بیگ کے استعمال پر پابندی لگا دی جائے گی۔وزیراعظم سے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے ملاقات کی ہے ۔وزیر اعظم آفس کے ترجمان کے مطابق ملاقات میں صوبہ بلوچستان کے ترقیاتی امور اور صوبے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ وزیر اعظم سے چیف آف ائیر سٹاف ائیر چیف مارشل مجاہد انور خان نے ملاقات کی ۔ ترجمان وزیر اعظم آفس کے مطابق وزیر اعظم آفس میں ہونے والی ملاقات میں وزیر اعظم نے ملکی دفاع کیلئے پاک فضائیہ کی گرانقدر خدمات اور قربانیوں کو سراہا اور فضائیہ کی دفاعی صلاحیت میں اضافے اور اسے عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق بنانے کیلئے حکومت کے ہر ممکن تعاون کا یقین دلا یا ۔ وزیر اعظم سے تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان نے ملاقات کی ۔ملاقات میں آئینی ، قانونی اور سیاسی امورپر مشاورت کی گئی۔وزیر اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا پوری توجہ معاشی اور اقتصادی صورتحال بہتر بنانے پر مرکوز ہے ۔مشکل معاشی صورتحال سے جلد نکل جائیں گے ۔اہم فیصلے کئے ہیں ، آئندہ چند ماہ میں بہتر نتائج سامنے آئیں گے ۔ملک وقوم کا مفاد سیاسی مفاد سے بالا تر ہے ۔قومی اداروں کی تنظیم نو سے معاشی استحکام کی طرف بڑھیں گے ۔بابر اعوان نے کہا حالیہ سروے اور عوامی رائے حکومتی فیصلوں کے حق میں ہیں۔شریفوں، زرداریوں نے ملک پر رحم کیا ہوتا تو آج ایسے حالات نہ ہوتے ۔ملکی وسائل کو جس بے دردی سے لوٹا گیا اس کا حساب دینا ہوگا۔وزیر اعظم نے متحدہ عرب امارات کی جانب سے 572 پاکستانی قیدی رہا کرنے پرولی عہد شہزادہ محمد بن زید کا شکریہ ادا کیا ہے ۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم کا کہنا تھا متحدہ عرب امارات حکومت کے اس جذبہ کی قدر کرتے ہیں۔ یو اے ای حکومت کا یہ قدم دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔