لاہور(نمائندہ خصوصی سے )ملکی تاریخ میں پہلی بارکرشنا مندر لاہور میں افطار ی کا اہتمام کیا گیا۔ صوبائی دارالحکومت میں ہندوبرادری نے کرشنا مندرمیں افطار کا اہتمام کیا جس کیلئے انہیں سر گنگا رام ہیریٹیج فائونڈیشن اور متروکہ وقف املاک بورڈ حکام نے بھرپور سپورٹ کیا۔ افطار میں تمام مذاہب کے افراد نے شرکت کر کے تقریب کو بین المذاہب ہم آہنگی کا عملی نمونہ بنا دیا ۔ کرشنا مندر میں آنے والے مہمانوں کا استقبال پجاری کاشی رام اور ان کی اہلیہ نے کیا ۔ تقریب میں ڈپٹی سیکرٹری شرائنز متروکہ وقف املاک بورڈ فراز ہاشمی ، مہتمم گرودوارہ شری ڈیرہ صاحب اظہر عباس، ڈاکٹر ماریہ ، سر گنگا رام ہیریٹیج فائونڈیشن کے ڈائریکٹر شاہین کے علاوہ سربت سنگھ، رمیش سنگھ، جواہر لال، آرتی دیوی ، روشنی دیوی، فرحان احمد، محمد عاطف، فرحت خان، تصدق حیدر و دیگر نے شرکت کی ۔ کرشنا مندر میں آنے والے مسلمان شہریوں کو موسمی پھلوں، مشروبات و دیگر اشیائے خورونوش پیش کی گئیں۔اس موقع پر ’’92 نیوز‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے شرکا نے کہا کہ بین المذاہب ہم آہنگی کیلئے کام کرنے کی جتنی ضرورت آج ہے وہ پہلے کبھی نہ تھی۔ دنیا کا کوئی بھی مذہب انسانیت کی تذلیل اور انسانیت کی تقسیم کا درس نہیں دیتا۔ البتہ اپنے ذاتی، گروہی مفادات کے تحفظ کیلئے انسان دوسرے انسان کی پریشانیوں میں اضافے کا سبب بن رہا ہے اور انسانیت کی تقسیم کے مشن پر گامزن ہو چکا ہے جو غلط اقدام ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مذاہب کے لوگوں کو قریب لا کر ملکی ترقی، خوشحالی اور عوام کی فلاح کیلئے کام کیا جائے ،اسی میں سب کی بھلائی ہے ۔ مندر میں افطار