لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)92نیوزکے گروپ ایڈیٹر اور سینئر تجزیہ کار ارشاد احمد عارف نے کہا ہے ا یک شخص جو وزیراعظم رہا ہو اور اس کے لاکھوں لوگ ووٹر ہوں اوراسے جیل بھیج دیا جائے تواس کا ڈپریشن میں آنا تو بنتا ہے لیکن جو صورتحال ملک کی جو بنی ہوئی ہے اس کو نوازشریف اور مسلم لیگ ن نے پیداکیا، ا نہوں نے قانون ،ریاست اورعدالت سے کھیلنے کی کوشش کی جس کانتیجہ یہ نکلا ۔پروگرام کراس ٹاک میں میزبان مدیحہ مسعودسے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا میری اطلاع کے مطابق ڈیل یا ڈھیل کی کوئی خبر نہیں، اگر ایسی افوا ہ ہے تو وہ یکطرفہ ہے ،ا گر نوازشریف پلی بارگین کرکے جانا چاہتے ہیں تو قانون موجود ہے ، اس وقت تک صورتحال شریف خاندان کے حق میں نظر نہیں آرہی ،اگر ڈٹ جانے کی بات میں صداقت ہوتی تو مریم نواز کسی صورت خاموش نہ ہوتیں، وہ والد کی رہائی کیلئے تحریک چلاتی، اسد منیر کی خودکشی پر نیب کوتنقید کا نشانہ بنایاجارہاہے حالانکہ ایسا نہیں ۔ماہر قانون عارف چودھری نے کہا ہائیکورٹ میں پیش رپورٹ کے مطابق نوازشریف کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کا علاج یہاں ممکن نہ ہو، اگر خدانخواستہ ان کی طبیعت تشویشناک ہوجاتی ہے تو جیل انتظامیہ بھی انہیں علاج کیلئے فوری ضمانت پر بھیج سکتی ہے ۔ شہبازشریف کے علاوہ کسی نے اپنے خلاف مقدمات کو جھوٹا قرارنہیں دیا ، آصف زرداری اور بلاول اپنے خلاف مقدمات کو غلط نہیں کہہ رہے بلکہ دوسروں کے بارے میں باتیں کررہے ہیں۔دفاعی تجزیہ کا ر شاہد لطیف نے کہا میرے خیال میں جس مصیبت میں نوازشریف پھنسے ہوئے ہیں اس سے نکلنے کیلئے وہ بیماری کا عذر پیش کررہے ہیں، ان کا میثاق جمہوریت نہیں بلکہ میثاق مجبوریت ہے ۔تجزیہ کار محمل سرفراز نے کہا ماڈل ٹائون سانحہ میں نوازشریف کیلئے کوئی مشکل نہیں ہوگی کیونکہ وہ تو وزیراعظم تھے ، یہ معاملہ پنجاب کاتھا، نوازشریف وقت ڈٹ گئے ہیں۔