لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہا ہے ہمیں مشکل فیصلے کرنا پڑے ، ہماری حکومت کے دوسرے سال سے عوام کو ریلیف ملے گا، اگلے ایک سے ڈیڑھ سال میں ملک میں بہتری آئے گی۔پروگرام ہوکیارہاہے میں میزبان فیصل عباسی سے گفتگو میں انہوں نے کہا، ہم احتساب میں مداخلت نہیں کررہے بلکہ صرف اداروں کو خود مختار بنایا ہے ۔ مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید عباسی نے کہاحکومت نے معیشت ڈبو دی ہے ، مہنگائی کا طوفان ہے ، غریب کا جینامشکل ہوگیا، حکومت کی کوئی ڈائریکشن نظر نہیں آرہی ،یہ رو ز کوئی نہ کوئی نیا ایشو چھیڑ دیتے ہیں۔تجزیہ کارعارف نظامی نے کہا میرے پاس گیدڑ سنگھی ہے نہ چڑیا ،ایک صحافی کے دماغ میں آدھی خبر ہوتی ہے ،کچھ مطالعہ اورتجزیہ بھی ہوتا ہے ، میرے اندازے کے مطابق یہی تھا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع دے دی جائے گی،جنرل باجوہ آئوٹ آف باکس تھنکنگ کرنے والے جنرل ہیں، ان میں اور جنرل کیانی میں فرق ہے ، موجودہ سیاسی اور عسکری قیادت میں تال میل بہت اچھا ہے جو ماضی میں کسی کے درمیان نہیں رہا،مدت ملازمت میں توسیع کے کچھ بیرونی اوراندرونی بھی محرکات ہیں جس کی وجہ سے وزیراعظم نے توسیع کا فیصلہ کیا۔ موجودہ فوجی قیادت نے پلوامہ کے واقعہ پر بہت اچھا جواب دیا،جنرل باجوہ نے ماضی کے مقابلے میں کوئی ایسی مہم نہیں چلوائی کہ انہیں توسیع دی جائے بلکہ انہوں نے اپنے کام سے کام رکھا،مجھے لگتاہے کہ سیاسی معاملات میں بھی عمران خان جنرل باجوہ سے گائیڈلائن لیتے ہیں،سکیورٹی کو نسل کا اجلاس ہوا لیکن امریکہ نے اس پر کوئی بیان جاری نہیں کرنے دیا بلکہ یہ کہا کہ پاکستان اوربھارت مذاکرات کریں۔ ،یہ کریڈٹ تو عمران کو جاتا ہے کہ وہ کلین آدمی ہیں۔