اسلام آباد؍ مہمند(سپیشل رپورٹر؍نیوز ایجنسیاں) وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن پرتنقید کرتے ہوئے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ این آر او دیا تو یہ میری اپنی قوم سے غداری اور اﷲ سے بے وفائی ہوگی، ملک کو چلانے والا کہتاہے علاج کے لئے باہر جاناہے ،کرسی کو بچانے کی کوشش کرنے والا کبھی کامیاب نہیں ہوتا، قبائلی نوجوانوں کو اکسانے کے لئے بیرون ملک سے سازش ہورہی ہے ،اگر ان علاقوں میں نوجوانوں کی مدد نہ کی گئی تو ملک میں انتشار پیدا ہوگا ،ساڑھے 4 ارب روپے صرف ضلع مہمند میں خرچ کئے جائیں گے ،ڈیم کی تعمیر سے مقامی افراد کو ملازمتیں بھی ملیں گی، دہشتگردی کا خاتمہ کرنے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے 800 میگاواٹ کے مہمند ڈیم کا سنگ بنیاد رکھ دیا، منصوبہ 5 سال میں مکمل ہوگا ۔دریائے سوات پر منڈا ہیڈ ورکس کے مقام پر واقع مہمند ڈیم کے سنگ بنیاد کی تقریب میں سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین و دیگر نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب کے دور ان وزیراعظم نے وزیر آبی وسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی جارحانہ تقریر میں ڈیم کی بات کرنا ہی بھول گئے اور پوری تقریر کسی اور ہی موضوع پر کردی، اس پر میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ باہر سے زیادہ اندر سے خطرہ ہے ۔وزیراعظم نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو ڈیم فنڈ کا آغاز کرنے پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا عدلیہ کا کام نہیں ہے کہ وہ ملک میں ڈیم کی تعمیر کے لئے اقدامات اٹھائے لیکن ثاقب نثار نے حکمرانوں کی عدم توجہ کی وجہ سے اقدامات اٹھائے ۔انہوں نے کہا وزیراعظم پاکستان وادی تیراہ میں گیا جو ایک ایسی وادی ہے جہاں انگریز بھی حکومت نہیں کرسکا اور وہاں اسے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔وزیراعظم نے تیراہ سمیت پورے ضلع خیبر میں امن قائم کرنے پر فوج کو خراجِ تحسین پیش کیا۔وزیراعظم نے کہا ہمارے یہاں لوگوں نے اپنے ووٹ بینک کی وجہ سے صرف اپنے علاقوں میں ترقیاتی کام کرائے ۔انہوں نے لاہور کی مثال دیتے ہوئے کہا اس شہر میں پنجاب کے دیگر شہروں کے مقابلے میں زیادہ ترقیاتی کام ہوئے جس کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے افراد نے اس علاقے کا رخ کیا جس کی وجہ سے اس شہر کی آبادی زیادہ ہوگئی اور بد انتظامی کا شکار ہوگیا۔انہوں نے کہا منافق کو کافر سے بھی نیچے کا درجہ دیا گیا ہے ۔ این ایف سی میں فاٹا کے لئے 3 فیصد مختص کرنے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا اس وقت تمام صوبوں کو جنگ کے باعث تباہ حال قبائلی علاقوں کو ترقی دینے کے لئے مدد کرنی چاہئے ۔وزیراعظم نے کہا قبائلی اضلاع میں غیرملکی عناصر کی فنڈنگ سے پروپیگنڈا ہورہا ہے ، اگر ان علاقوں میں نوجوانوں کی مدد نہ کی گئی تو ملک میں انتشار پیدا ہوگا جس کے باعث نقصان اور قربانیاں دینے کے ساتھ ساتھ ملک کا خرچہ بھی بہت ہوگا۔وزیراعظم نے بتایا چین میں کئی ہزار ڈیم ہیں اور ہمیں بھی ان کی ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہئے ، ہمیں 5 سال میں 50 لاکھ گھر بھی بنانے ہیں اور اب چینی کمپنی نے ایسی ٹیکنالوجی متعارف کرائی ہے جس سے ایک ہفتے میں ایک منزل تعمیر کرلی جائے گی۔وزیراعظم نے کہا ہمیں کسی ایک علاقے یا شہر کو ترقی نہیں دینی بلکہ پورے ملک کو ترقی دینی ہے اور بالخصوص ہم قبائلی علاقوں پر سب سے زیادہ توجہ دیں گے ۔وزیراعظم نے ایک مرتبہ پھر کرپشن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا جب لیڈر اپنی سیٹ کو بچانے کی کوشش کرتا ہے تو وہ کبھی کامیاب نہیں ہوتا، کرپشن کے الزامات پر مخالفین سیاسی انتقام کا نعرہ لگاتے ہیں، کوئی قانون سے بالا تر نہیں۔ انہوں نے کہا اربوں چوری کر کے منی لانڈرنگ کرنے والا کہتا ہے کہ اسے باہر جا کر علاج کرانا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا ملک عام آدمی کی چوری سے نہیں ،سربراہ کی چوری سے تباہ ہوتا ہے ، تیسری دنیا آج تیسری دنیا اس لئے ہے کہ وہاں کی اشرافیہ چوری کرتی ہے ، 10 سال میں اس ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب سے 30 ہزارارب تک پہنچ گیا۔وزیراعظم نے کہا ان پر الزام پہلے سے لگے ہوئے ہیں اور کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہو رہی ہے ، اگر آپ لیڈر ہیں تو کرپشن کے الزامات پر جواب دیں، صفائی پیش کرنے کی بجائے چوری بچانے کے لئے پارلیمنٹ اور جمہوریت خطرے میں ہے ، کی بات کرتے ہیں۔انہوں نے ایک مرتبہ پھر اپنا موقف دہراتے ہوئے کہا اگر میں انہیں این آر او دیا تو یہ میری اپنی قوم سے غداری اور اﷲ سے بے وفائی ہوگی۔ انہوں نے کہا ہماری حکومت کی ترجیح ہوگی کہ جہاں سے ملک کو فائدہ ہو، وہاں کے عوام کو فائدہ ہو، ہم افغانستان میں امن کے خواہاں ہیں، افغانستان سے تجارت کیلئے راستے کھولنے کے اقدامات اٹھائے جائیں گے ۔سابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا امید ہے ڈیم وقت مقررہ اور مقررہ لاگت میں مکمل ہو گا ،ڈیم بنانے میں سب سے بڑی مشکل شفافیت کی ہے ، ڈیم پر خرچ ہونے والی رقم کا عوام کو علم ہونا چاہئے ۔انہوں نے کہا سپریم کورٹ نے اپنا فرض نبھایا ہے ، کسی پر احسان نہیں کیا، ڈیم فنڈ میں حصہ لینے پر اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔قبل ازیں وزیراعظم نے وادی تیراہ میں پاک فوج کے زیر اہتمام سپورٹس گالا میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے ۔ وزیر اعظم سے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر وگلگت بلتستان علی امین گنڈا پور نے بھی ملاقات کی ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں افغانستان سے آئے ہوئے دہشتگردگروہ کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑنے کی کوششوں کے دوران جگر آزمانے اور قربانیاں دینے والے جوانوں کو ہمارا سلام ہے ۔