اسلام آباد(خبرنگار خصوصی،این این آئی)جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کو انسانیت کے ناطے اپنے تمام رضا کار اور مدارس دینے کی دعوت دیتا ہوں۔ ویڈیو پیغام میں انہوں نے کہا جہاں جہاں ہمارے رضا کاروں کی ضرورت ہے ہم تعاون کیلئے تیار ہیں،تمام دینی مدارس اورمکاتب فکر کی تنظیمات کورونا کیخلاف احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہیں، افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ حکومتی اور ریاستی حلقوں کے رویے ٹھیک نہیں،حکمران اور حکومتی ادارے کورونا کو مذہبی جماعتوں کے خلاف استعمال کر رہے ہیں،تمام دباؤمساجد پر ہے کہ نمازیں نہ پڑھی جائیں، جمعہ کے اجتماع نہ ہوں ،آئمہ کو گرفتار کیا جا رہا اور مساجد کو تالے لگائے جا رہے ہیں،تبلغی جماعت کو خاص طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔دوسری جانب مولانا فضل الرحمن نے شہباز شریف کو فون پر گفتگو کے دوران پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی بنانے کی تجویز دیدی ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاپارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی بنانے تک اپوزیشن کسی کمیٹی میں شریک نہیں ہوگی،شہبازشریف نے میری تجویز پر تمام اپوزیشن کو اعتماد میں لے لیا ،یہ ملک کسی ایک جماعت کے سربراہ کی بنائی فورس کے حوالے نہیں کیا جاسکتا، ہمیں ٹائیگر فورس کی ضرورت نہیں، اس کام کے لیے ہمارے پاس فوج ، پولیس اور بلدیاتی ادارے موجود ہیں، اگر قومی سطح پر کام کرنا ہے تو قومی تحریک کی نیت کرنی چاہیے ،ہم ٹائیگر فورس کی طرف سے ریلیف کے کاموں کا حصہ نہیں بنیں گے ،حکومت نے مزور پیشہ اور دیہاڑی دار لوگوں کے منہ سے نوالہ چھین لیا، یوٹیلٹی سٹور پر ہمارے لوگوں کوسامان نہیں دیا جا رہا،کیا صرف حکومت پارٹی کے لوگ یوٹیلٹی سٹوز کے مالک ہیں،حکومت لوگوں کو اس نہج پر نہ پہنچائے کہ وہ فیصلہ کریں کہ گھر میں بھی مرنا ہے تو پھر باہر آکر کیوں نہ مریں۔